اسلام آباد(عاطف شیرازی،مہتاب حیدر) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 32 ارب روپے کے مارجن کے ساتھ اپنے وصولی کے ہدف کو عبور کر لیا ہے کیونکہ اس کی وصولی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران 4425ارب روپے کے متوقع ہدف کے مقابلے میں4457ارب روپے رہی۔ موجودہ مالی سال کے رخصت ہونے والے مہینے (دسمبر 2023) میں ایف بی آر کی وصولی 974 ارب روپے کے مطلوبہ ہدف کے مقابلے میں اب تک 972ارب روپے رہی۔ پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر) کے دوران ایف بی آر نے 3485ارب روپے حاصل کیے اور دسمبر میں 972ارب روپے کی وصولی کے بعد مجموعی طور پر عارضی وصولی 4457 ارب روپے رہی جو کہ 4425 ارب روپے کے آئی ایم ایف کے طے شدہ ہدف سے زیادہ تھی۔ ٹیکس وصولی کے اس ہدف کو عبور کرنے سے اسلام آباد دسمبر 2023 کے آخر میں ایف بی آر کے اشارے والے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے آئی ایم ایف کے ایک انتہائی اہم ہدف کو پورا کرنے کے قابل بنائے گا جو کہ دوسرے جائزے کی تکمیل اور 1.1 بلین ڈالر کی آخری اور تیسری قسط کے اجراء کی راہ ہموار کرے گا۔ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو (آئی آر) پالیسی اور ترجمان آفاق قریشی نے بتا یاکہ "ہم کچھ اور محصولات کی توقع کر رہے ہیں جب رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے اعداد و شمار کو حتمی شکل دی جائے گی،ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر جنوری 2024 کے وسط سے سادہ خوردہ فروشوں کی اسکیم متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہا ہے، اگر نگراں حکومت خوردہ فروشوں کی اسکیم شروع کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اس بات کا امکان ہے کہ انتخابات کے بعد کسی بھی نئی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ جلد ہی ختم ہوجائے گی، جب اس مصنف نے چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ سے رابطہ کیا اور استفسار کیا کہ کیا جنوری 2024 کے وسط تک خوردہ فروشوں کے لیے کوئی آسان سکیم متعارف کرانے کا کوئی منصوبہ ہے، تو انہوں نے جواب دیا کہ "ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا"۔ یہ واضح طور پر اشارہ کرتا ہے کہ اس اسکیم کی حتمی تقدیر ابھی بھی توازن میں ہے۔