بھارتی وفد نے حکمران جماعت بی جے پی کی یونین وزیر سمرتی ایرانی کی قیادت میں مدینہ منورہ کا دورہ کیا ہے۔
سعودی حکام نے پہلی بار کسی بھارتی غیر مسلم وفد کو خصوصی درخواست پر اس طرح مدینہ منورہ کا دورہ کروایا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی وزارت حج کے زیر انتظام بین الاقوامی حج و عمرہ کانفرنس، نمائش پیر 8 جنوری سے جدہ کے سپرڈوم میں شروع ہوئی ہے جو 11 جنوری تک جاری رہے گی جس میں 80 سے زیادہ ملکوں کے وزرا اور عہدیدار شرکت کر رہے ہیں۔
اس کانفرنس کے پیش نظر بھارتی وزیر اقلیت سمرتی ایرانی، وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن اور دیگر اعلیٰ حکام سعودی عرب کے دو روزہ دورےپر ہیں۔
اس دورے کے دوران سعودی حکام نے پہلی بار بھارتی غیر مسلم وفد کو مسجد نبویﷺ کا دورہ بھی کروایا، جس کی تصدیق خود سمرتی ایرانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر مختلف پوسٹ شیئر کرکے کی ہے۔
انہوں نے اس دورے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ان کے وفد نے مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺ کا دورہ کیا، اس کے بعد احد پہاڑ اور مسجد قبا کی زیارت بھی کی اور ساتھ میں چند تصاویر بھی شیئر کیں۔
سمرتی ایرانی کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے وفد میں ایک اور خاتون وزیر نروپما کوٹرو بھی شامل تھیں، دونوں خاتون وزرا نے ان مقدس جگہوں کے دورے کے موقع پر ساڑھی اور شلوار قمیض زیب تن کیا۔
واضح رہے کہ غیر مسلموں کو 2021 تک مدینے میں داخلے کی اجازت نہیں تھی، جس کے بعد قوانین میں نرمی کے باعث وہ شہر کے وسط میں مسجد نبویﷺ کے اطراف تک جا سکتے ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سمرتی ایرانی کا دورہ، بھارت اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ معاہدے پر دستخط کے دو دن بعد ہوا ہے۔
اس کے تحت نئی دہلی کے لیے اس سال کے سالانہ حج کے لیے 1 لاکھ 75 ہزار 25 عازمین کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق دوطرفہ حج معاہدے 2024 پر جدہ میں سعودی وزیر حج و عمرہ توفیق بن فوزان الربیعہ کے ساتھ دستخط کیے گئے۔