کشمیر کونسل یورپ (کے سی ای یو) کے زیراہتمام بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور مناتے ہوئے برسلز میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے کی قیادت کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کی جبکہ کشمیر کونسل یورپ کو دیگر تنظیموں کا تعاون بھی حاصل تھا۔
شدید بارش اور سردی کے باوجود بڑی تعداد میں کشمیری اور ان کے ہمدرد شریک ہوئے۔ مظاہرین نے کتبے اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پر کشمیریوں کے حق میں اور بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بھارت کشمیریوں پر مظالم بند کرے اور کشمیریوں کو انکا حق خود ارادیت دینے کے لئے اپنے وعدوں پر عمل کرے۔
مظاہرے میں چوہدری خالد جوشی، راؤ مستجاب احمدخاں، سردار محمود اقبال، ندیم مہر، سید اسلم شاہ، زاہد شاہ، ظہیر زاہد، شازیہ اسلم اور دیگر شخصیات شریک ہوئیں۔
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے اپنے خطاب میں مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا جائے اور کشمیریوں کو ان کا حق دیا جائے تاکہ مسئلہ کشمیر منصفانہ طور پر حل کیا جاسکے۔
یاد رہے کہ بھارتی یوم جمہوریہ کو مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور پوری دنیا میں رہنے والے کشمیری ہر سال یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔ علی رضا سید نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کے حقوق ملنے چاہئیں، ان کے ساتھ نا انصافیاں ختم ہونی چاہئیں اور مسئلہ کشمیر بلا تاخیر پرامن طور پر حل کیا جانا چاہیے تاکہ کشمیری پرامن اور خوشحال زندگی بسر کرسکیں۔
علی رضا سید نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت کشمیریوں کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث ہے۔ انہوں نے پابند سلاسل اہم سیاسی، سماجی اور صحافتی کشمیری شخصیات کا تذکرہ بھی کیا اور کہا کہ بڑی تعداد میں کشمیری بنا کسی جرم و خطا کالے قوانین کے تحت قید ہیں اور ان پر بے بنیاد مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں امن کا تعلق پورے جنوبی ایشیاء میں امن سے ہے۔ کشمیر میں امن ہوگا تو پورے خطے میں امن ہوگا اور خوشحالی آئے گی۔
علی رضا سید نے کہا کہ کشمیری قوم اپنے حق خودارادیت سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہوگی اور اس حق پر کبھی بھی سودے بازی نہیں کرے گی۔
مظاہرے کے شرکاء نے بتایاکہ بھار ت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر احتجاج کا مقصد یہ ہے کہ ہم پوری دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ بھارت طویل عرصے سے غیر قانونی طور پر جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر قابض ہے اور کشمیریوں کے جمہوری اور انسانی حقوق پامال کر رہا ہے۔
روزانہ کی بنیادوں پر ٹارگٹ کلنگ، ماورائے عدالت قتل اور تشدد اور خواتین کی بے حرمتی جاری ہے۔ مظاہرے کے شرکاء نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروائے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔