نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر محکمۂ سماجی بہبود کی کارکردگی پر برہم ہو گئے اور انہوں نے اس حوالے سے سیکریٹری سماجی بہبود کو خط لکھ دیا۔
اپنے خط میں نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کا کہنا ہے کہ محکمۂ سماجی بہبود کا بنیادی کام سماجی برائیوں کا جڑ سے خاتمہ ہے۔
ان کا اپنے خط میں کہنا ہے کہ محکمے کا کام یتیم خانے بنانا، معذور افراد کی بحالی اور کمیونٹی کی ترقی یقینی بنانا ہے، محکمۂ سماجی بہبود اپنے منصوبوں کی تکمیل کے لیے اقدامات کرنے کا پابند ہے۔
نگراں وزیرِاعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے خط میں کہا ہے کہ بدقسمتی سے 6 ماہ میں محکمے نے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی، اس نے کسی بھی کام میں پیش رفت یا کامیابی بھی نہیں دکھائی۔
خط میں انہوں نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے محکمے کو کافی فنڈز مختص اور جاری کیے، مگر محکمے نے عوامی مسائل کے خاتمے کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے۔
نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے اپنے خط میں کہا ہے کہ رواں مالی سال محکمۂ سماجی بہبود کے بجٹ کا صرف 40 فیصد استعمال ہوا۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس کارکردگی سے واضح ہوتا ہے کہ محکمہ اپنی بنیادی ذمے داری دکھانے میں مکمل ناکام رہا، ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ حکومتی پالیسیوں کو پیشہ ورانہ انداز میں ترجیح نہیں دے رہا۔
خط میں نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کا مزید کہنا ہے کہ محکمۂ سماجی بہبود میں انتظامی معاملات پر عمل درآمد کے لیے صلاحیت کا فقدان ہے۔
بذریعہ خط انہوں نے ہدایت کی ہے کہ حکومتِ سندھ رولز آف بزنس 1986ء کے تحت عوامی خدمت کے لیے سنجیدہ کاوشیں کی جائیں۔