• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فضل الرحمان نے حقائق کے برعکس بات کی، رانا ثناء

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے حقائق کے برعکس بات کی ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے دوران فوج غیر جانب دار تھی، اسی لیے بانی پی ٹی آئی نے یہ نعرہ لگایا تھا کہ نیوٹرل تو جانور ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے ہم سے یہ کہا تھا کہ تحریک عدم اعتماد واپس لے لیں تو بانی پی ٹی آئی نئے الیکشن کرا دیں گے۔

ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ اس پیشکش پر سیاسی جماعتوں نے غور کیا تو مولانا فضل الرحمان نے اس کے خلاف زبردست دلائل دیے۔

اُن کا کہنا تھا کہ خدا کی قسم مولانا فضل الرحمان نے دلائل دیے کہ بانی پی ٹی آئی یہودی لابی کا ایجنٹ ہے، یہ ملک تباہ کر دے گا اس کی بات پر اعتبار نہیں کرنا چاہیے۔

ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ فضل الرحمان میرے لیے قابل احترام ہیں مگر انہوں نے اپنے آپ سے زیادتی کی ہے، انہوں نے حقائق کے برعکس بات کی، وہ عالم دین ہیں، اُن سے متعلق کیا بات کروں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کیا بات ہوئی کہ جو شخص ریٹائر ہوا سارا ملبہ اس پر ڈال دیں، جنرل باجوہ یا جنرل فیض سے میری کوئی ہمدردی نہیں۔

رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف کے گھر میں ایک میٹنگ ہوئی تھی اس میں فضل الرحمان بھی شامل تھے، جس میں مولانا نے کہا کہ کل آرمی چیف نے بلایا تھا کہ آپ عدم اعتماد کی تحریک واپس لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس میٹنگ میں پی ڈی ایم کی تمام 13 جماعتوں کے قائدین موجود تھے، مولانا نے کہا کہ آرمی چیف کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی الیکشن کا اعلان کردے گا۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم عدم اعتماد واپس نہیں لیں گے، حکومت سنبھالنے کے بعد جب ہر چیز سامنے آنے لگی تو ہم نے فیصلہ کیا کہ اسمبلی توڑ دیں گے اور الیکشن میں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ میں فضل الرحمان، آصف زرداری موجود تھے اور نواز شریف لندن سے ویڈیو لنک پر تھے، جنہیں اتحادی قائدین نے قائل کیا کہ حکومت سے استعفیٰ نہیں دینا حکومت چلانی ہے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ اس کے بعد اب مولانا فضل الرحمان ایسی باتیں کر رہے ہیں، جے یو آئی قائد نے دراصل الیکشن نتائج کی فرسٹریشن میں ایسی گفتگو کی، جو اُن کے منصب کو زیب نہیں دیتی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب مولانا کہتے ہیں جنرل فیض نہیں کچھ اور اشخاص تھے، بتائیں وہ کون تھے؟ مولانا ریٹائر شخص کا نام لے رہے ہیں کسی اور کا نام لینے کی ہمت نہیں ہو رہی۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ 16 ماہ میں جو مہنگائی ہوئی اس سے ہمیں سیاسی نقصان ہوا ہے، ملک کو اس دلدل سے نکالنے کےلیے تیار ہیں، اس کا جو بھی نتیجہ نکلے، جو ہونا ہے وہ ہمیں نظر آرہا ہے کچھ ابہام نہیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں یہ لوگ جیتے ہیں تو وہاں الیکشن ٹھیک ہوا ہے، جہاں یہ لوگ ہارے ہیں تو کہتے ہیں الیکشن ٹھیک نہیں ہوا۔ اگر الیکشن ٹھیک نہیں ہوا تو مستعفی ہوکر نئے الیکشن کا مطالبہ کریں۔

قومی خبریں سے مزید