خیبر پختون خوا اسمبلی کا افتتاحی اجلاس بے نظمی اور دھکم پیل کے دوران ہوا۔
اسپیکر کے پی اسمبلی مشتاق غنی نے اجلاس کی صدارت کی۔
کے پی اسمبلی کا اجلاس 11 بجے دن طلب کیا گیا تھا جو ڈیڑھ گھنٹے سے زائد تاخیر سے شروع ہوا۔
اجلاس کے دوران 116 نو منتخب اراکینِ خیبر پختون خوا اسمبلی نے حلف اٹھا لیا، اسپیکر خیبر پختون خوا اسمبلی مشتاق غنی نے حلف لیا۔
2 ارکان عبدالمنیم اور لائق محمد خان حلف اٹھانے نہیں آئے۔
نامزد وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور اجلاس کے دوران اسمبلی میں موجود تھے۔
حلف کے بعد خیبر پختون خوا اسمبلی کا اجلاس کل صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
خیبر پختون خوا اسمبلی کے اجلاس کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ کے شہداء کے لیے بلند درجات کی دعا بھی کرائی گئی۔
بانیٔ پی ٹی آئی نے خیبر پختون خوا اسمبلی کے اسپیکر کے لیے بابر سلیم کو نامزد کر دیا ہے۔
یہ بات پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے ایک بیان کے ذریعے بتائی ہے۔
بابر سلیم مانسہرہ سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہوئے ہیں۔
ان سے قبل اسپیکر کے پی اسمبلی کے لیے اسد قیصر کے بھائی عاقب اللّٰہ کا نام لیا جا رہا تھا۔
ذرائع کے مطابق پارٹی میں عاقب اللّٰہ کی نامزدگی پر تحفظات کے پیشِ نظر فیصلہ تبدیل کیا گیا۔
اس حوالے سے اسپیکر مشتاق غنی نے اعلان کیا ہے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے پی اسمبلی کا انتخاب 29 فروری کو ہو گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ آج شام 5 بجے تک اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے الیکشن کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے جا سکتے ہیں، جبکہ رات 12 بجے تک کاغذات واپس لیے جا سکتے ہیں۔
اسپیکر مشتاق غنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ کل صبح 10 بجے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ ہو گی۔
ارکانِ اسمبلی کے اسمبلی ہال میں داخلے کے دوران دھکم پیل ہوئی ہے۔
خیبر پختون خوا اسمبلی کے اجلاس میں شور شراباہوا اور مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگائے۔
اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اسمبلی ہال میں زبردستی گھسنے کی کوشش کی جس کے باعث اسمبلی میں داخلے کے دوران ارکانِ اسمبلی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں دھکم پیل ہوئی ہے۔
خیبر ن ختونخوا اسمبلی کے بے نظمی کا شکار ہونے والے افتتاحی اجلاس میں مسلم لیگ ن کی رکن ثوبیہ شاہد گھڑی لہراتی ہوئی ایوان میں داخل ہوئیں۔
اس موقع پر ثوبیہ شاہد ہال میں موجود لوگوں کو گھڑی دکھاتی رہیں۔
اسمبلی کی گیلری میں موجود پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ہال کے اندر سے ثوبیہ شاہد پر لوٹا، بال پوائنٹ، کاغذ، خالی بوتل اور جوتے پھینکے۔
دوسری جانب اجلاس کے موقع پر صوبائی اسمبلی اور اطراف کے علاقوں میں انٹر نیٹ سروس جزوی طور پر متاثر ہوئی ہے۔