صوبہ خیبر پختون خواہ کی وادیٔ سوات کے علاقے باغ ڈھیرئی میں دیار کی قیمتی لکڑی سے تیار کی گئی ایک مسجد اپنی مثال آپ ہے۔
مسجد کی تعمیر میں استعمال کی گئی دیار کی نایاب لکڑی اور اس پر بنائے گئے خوبصورت نقش و نگار فن تعمیر کا ایک خوبصورت شاہکار ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مسجد کی تعمیر اس انداز سے کی گئی ہے کہ کہیں ایک کیل بھی استعمال نہیں ہوئی اور پوری مسجد میں کوئی ستون بھی نہیں ہے۔
مسجد کے در و دیوار اور منبر سمیت چھت اور فانوس تک دیار کی قیمتی لکڑی کے بنائے گئے ہیں اور اس کی تعمیر کو مکمل ہونے میں 8 سال لگے ہیں۔
مسجد کی تعمیر سے متعلق علاقے کے عمائدین کا کہنا ہے کہ مسجد کی تعمیر 2001ء میں شروع ہو ئی اور 2008ء میں مکمل ہوئی جس کی تعمیر میں صرف دیار کی لکڑی استعمال کی گئی ہے اور لکڑی کا ہر پھول دوسرے پھول سے مختلف ہے جبکہ تعمیر کے دوران ہاتھ سے کی گئی کندہ کاری کاریگروں کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اس مسجد کے منتظم محمد عمر نے جیو نیوز کو بتایا کہ کندہ کاری کا کام سوات کے علاوہ چنیوٹ اور رسال پور کے کاریگروں سے کروایا گیا ہے۔
اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ رمضان کے مہینے میں اس مسجد میں لوگ دور دور سے آتے ہیں اور کافی رش ہوتا ہے۔