• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کو ہر حال میں یکم اپریل سے 10 جون تک پانی چاہیے، ارسا

اسلام آباد ( خالد مصطفیٰ) ایک نئی پیشرفت یہ ہوئی ہے کہ واپڈا نے ارسا کو غیر یقینی کا شکار کر دیا ہے کیونکہ خریف کی فصل کے لیے کتنا پانی دستیاب ہوگا۔ 

منگل کو پانی کے ریگولیٹر کے تکنیکی ونگ کی جانب سے لکھے جانے والے خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ کو ہرحال میں یکم اپریل سے 10 جون تک پانی چاہیے، کوٹری بیراج میں پینے کا پانی بھی نہیں ہے۔

 کپاس کی فصل کو بھاری نقصان پہنچے گا، پانی کی اسٹوریج ایک خاص سطح پر پہنچنے کے بعد ریلیز کیاجانا چاہے تاکہ پانی کی اسٹوریج کم سطح کے آؤٹ لیٹ سے شروع ہوکے کیونکہ ٹنل پروجیکٹ تھری پر تعیمراتی کام سے انہیں نقصان پہنچے گا۔ 

تاہم موجودہ منظر نام میں کپاس کی بوائی، سبزیوں اور چاول کی کاشت پر سندھ میں برا اثر پڑے گا

  سندھ کو ہر حال میں تربیلا سے دریائے سندھ کے ذریعے یکم اپریل سے 10 جون تک پانی چاہیے۔ بالفرض اگر کپاس کی کاشت 2024-25 میں متاثر ہوتی ہے تو اس سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو نقصان پہنچے گا جسے ایک ارب ڈالر تک کی کپاس منگوانا پڑے گی۔

 ارسا کی تیکنیکی اجلاس میں سندھ نے اپنی تشویش کا اظہار کر دیا ہے اور اس امرپر زور دیا ہے کہ تربیلا کے نچلے آؤٹ لیٹس سے زیادہ سے زیادہ پانی چھوڑا جائے تاکہ کپاس بروقت بوئی جاسکے۔

اہم خبریں سے مزید