• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
گلستان جوہر کراچی میں ڈکیتوں کی فائرنگ سے جاں بحق شخص سید رہبر کے والد اختر حسین میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، چھوٹی تصویر مقتول کی ہے—’جیو نیوز‘ گریب
گلستان جوہر کراچی میں ڈکیتوں کی فائرنگ سے جاں بحق شخص سید رہبر کے والد اختر حسین میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، چھوٹی تصویر مقتول کی ہے—’جیو نیوز‘ گریب

کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں ڈکیتوں کی فائرنگ سے جاں بحق شخص سید علی رہبر کے والد اختر حسین نے روتے ہوئے کہا ہے کہ خدارا اس ملک کو زندگی دو، جو لوگ لوٹ رہے ہیں اس کے پیچھے بھی غربت ہے۔

جناح اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اختر حسین نے کہا کہ میرے والد نے تحریکِ پاکستان میں حصہ لیا، میرا بیٹا آن لائن بینکنگ اور فوڈ ڈیلیوری کا کام کرتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ میرا بیٹا بہت اچھا تھا، چھوٹے بھائیوں کا باپ کی طرح خیال رکھتا تھا۔

انچولی امام بارگاہ میں مقتول کے والد سید اختر حسین سروش نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سحری کے لیے اٹھے تھے تو کال آئی کہ جناح اسپتال میں لاش آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری 70 سال عمر ہے، میرابیٹا 38 سال کا تھا، بے حسی ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے کہاں ہیں؟

سید اختر حسین سروش نے یہ بھی کہا کہ ہم وہ لوگ ہیں جنہوں نے پاکستان بنایا تھا، پاکستان بنانے کی خاطر ہمارے آبا و اجداد نے قربانیاں دیں، پاکستان میں رہنا سزا بنا دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جوہر چورنگی کے قریب دورانِ ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے ڈاکوؤں نے شہری سید علی رہبر کو قتل کر دیا، شہریوں نے فرار ہوتے ڈاکوؤں کو پکڑ کرتشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا، جو اسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا جبکہ دوسرا ڈکیت فرار ہو گیا، لوٹ مار کے دوران ایک شہری بھی زخمی ہوا ہے۔

ادھر وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے جوہر چورنگی پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہری کے قتل کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

انہوں نے ایس ایچ او شارعِ فیصل کو معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات ناقابلِ معافی ہیں۔

قومی خبریں سے مزید