ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے دمشق میں ایرانی قونصلیٹ پر اسرائیلی حملےکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دمشق میں ایرانی قونصلیٹ پر حملے کا جواب دیا جائے گا۔
اس حوالے سے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ اسرائیل جان لے ایسے غیر انسانی اقدامات سے مذموم مقاصد حاصل نہیں کرسکے گا۔
ایرانی صدر نے دمشق میں ایرانی قونصلیٹ پر اسرائیلی حملے کی مذمت بھی کی۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ غیرملکی رپورٹس پر تبصرہ نہیں کرتے تاہم فوجی ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ نشانہ بنائی گئی عمارت ایران کی القدس بریگیڈز کی تھی۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہماری انٹیلی جنس کے مطابق یہ کوئی قونصل خانہ اور کوئی سفارت خانہ نہیں ہے یہ دمشق میں ایک شہری عمارت کے بھیس میں قدس بریگیڈز کی ایک فوجی عمارت ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 4 نامعلوم اسرائیلی اہلکاروں نے اعتراف کیا ہے کہ یہ حملہ اسرائیل نے کیا تھا تاہم امریکی نیوز چینل سی این این نے امریکی اخبار کی رپورٹ کی تصدیق نہیں کی ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی جواز یا بہانے سے سفارتی سہولیات کو نشانہ بنانے کو مسترد کرتے ہیں، سفارتی سہولیات کو نشانہ بنانا سفارتی قوانین اور سفارتی استثنیٰ کے قواعد کی خلاف ورزی ہے۔