• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی بینک نے توانائی کے شعبے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

عالمی بینک نے توانائی کے شعبے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

اس حوالے سے عالمی بینک کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ توانائی اصلاحات نہ ہوئیں تو بجلی مزید مہنگی کرنا پڑے گی، بجلی کے بڑھتے ریٹ سے غریب طبقے کو بچانا ہو گا۔

عالمی بینک نے توانائی شعبے کے نقصانات معیشت کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنوری 2024ء تک پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2635 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجلی کا قرضہ جی ڈی پی کا 2.4 فیصد تک پہنچ چکا ہے، گیس کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ 2866 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، گیس کے شعبے کا قرضہ معیشت کا 2.7 فیصد پہنچ چکا ہے۔

عالمی بینک نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات معیشت کا 0.2 فیصد سے بڑھ کر 0.5 فیصد تک پہنچ گئے، مالی سال 2021ء میں بجلی کے نقصانات معیشت کا 0.2 فیصد تھے جبکہ مالی سال 2022ء میں ڈسکوز کے نقصانات معیشت کے 0.5 فیصد تک پہنچ گئے۔

 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ توانائی کے شعبے میں ترسیلی نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی بینک معاون ہے، توانائی کے شعبے کی بروقت وصولیاں حکومت پاکستان کو بہتر کرنا ہوں گی۔

رپورٹ کے مطابق توانائی، انفرا اسٹرکچر اور مواصلات میں سرکاری نقصانات مسلسل بڑھ رہے ہیں، بجلی کے شعبے میں نقصانات بنیادی طور پر چوری، ترسیل اور تقسیم کی وجہ سے ہوئے ہیں، پرانا انفرا اسٹرکچر، صارفین کے ٹیرف پر نظرِ ثانی میں تاخیر سے بھی نقصانات بڑھے، رواں مالی سال بجلی کی قیمت میں اضافے سے نقصانات محدود کرنے میں مدد ملی ہے۔

تجارتی خبریں سے مزید