وزیراعظم شہباز شریف کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ نے سوال کیا ہے کہ کیا اس بات پر کمیشن بنا دیں کہ 26 نومبر کو ایک صوبائی حکومت جتھا لے کر آئی اور وفاق پر حملہ آور ہوئی؟
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کے دوران رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ کمیٹی اجلاس میں پی ٹی آئی نے اپنے جاں بحق افراد کی فہرست نہیں دی۔
انہوں نے استفسار کیا کہ ننکانہ صاحب میں 2019ء کے قتل کی تصویر کس نے اسلام آباد فائرنگ کے نام سے شیئر کی؟
وزیراعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ چونگی نمبر 26 پر جلوس میں شامل لوگوں نے اندھادھند فائرنگ کی تھی، بتایا جائے کہ صوبائی حکومت نے مسلح جتھا لے کر وفاق پر حملہ کیا، کیا اس پر جوڈیشل کمیشن بنائیں؟
ان کا کہنا تھا کہ جو کہتے ہیں کہ 13 افراد ہلاک ہوئے، کوئی آکر کہے نا کہ میں وہاں موجود تھا جہاں یہ قتل ہوا، پی ٹی آئی کمیٹی کو اپنے جاں بحق افراد کی فہرست بھی نہیں دی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 15 دن خود ضائع کیے اب ڈیڈ لائن 31 جنوری سے بڑھائیں، امید تھی کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ دے گی۔