اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کا غزہ کی پٹی میں مصنوعی ذہانت کا بطور ہتھیار استعمال انتہائی تشویشناک ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق نیویارک میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ زندگی موت کے فیصلوں کو الگورتھم کی مدد سے چلنے والےانٹرنیٹ اکاؤنٹس کے سپرد کرنا ناقابل قبول ہے۔
انھوں نے کہا کہ جنگی اہداف کے تعین کیلئے مصنوعی ذہانت پر انحصار کا مطلب مزید بے گناہ شہریوں کی جانیں لینا ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں مصنوعی ذہانت کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے خبردار کرچکا ہوں۔ غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کے باعث دس لاکھ افراد فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہيں۔
سیکریٹری جنرل نے کہا کہ غزہ میں ممکنہ اجتماعی فاقہ کشی کو روکنا ناگزیر ہے۔ 7 اکتوبر اسرائیل اور دنیا بھر کے لئے المناک دن تھا جس کی وجہ حماس کے حملے تھے۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کے اندھا دھند حملوں کے باعث غزہ میں وسیع پیمانے پر قتل عام اور تباہی ہوئی۔ غزہ میں 196 امدادی کارکن مارے گئے، ہم وجہ جاننا چاہتے ہیں۔
انتونیو گوتریس نے کہا اسرائیلی فوج کی موجودہ حکمت عملی اور کارروائیاں مزید غلطیاں ہونے کا عندیہ دے رہی ہیں۔