• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اپنے بھارتی ہم منصب راج ناتھن کی جانب سے پاکستان کو دی گئی دھمکیوں کے جواب میں بجا طور پر واضح کردیا ہے کہ مودی سرکار نے کسی ایڈونچر کی کوشش کی تو منہ توڑ جواب دیں گے اور بھارت کا کوئی ادھار باقی نہیں رہنے دیں گے ۔ دفتر خارجہ کی ترجمان نے بھی بھارتی وزیر دفاع کے بیان کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے کا پس منظر یہ ہے کہ برطانوی اخبار گارڈین کی ایک حالیہ اشاعت میں شامل بین الاقوامی دہشت گردی میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ملوث ہونے کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ نے مودی سرکار کو شدید رسوا کن صورت حال سے دوچار کردیا۔ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھن سنگھ نے اس کے اثرات زائل کرنے کی خاطر دیے گئے ٹی وی انٹرویو میں ایک طرف گارڈین کی اس رپورٹ کو حقائق کے منافی قرار دیا جس کے مطابق 2020 ءسے اب تک پاکستان میں کم از کم 20افراد کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے قتل کرایا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’اگر کسی بھی پڑوسی ملک سے کوئی دہشت گرد بھارت میں خلل ڈالنے یا دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی کوشش کرے گا تواس کا منہ توڑ جواب دیں گے اور اگر وہ بھاگ کر پاکستان جائے گا تو پاکستان میں گھس کر ماریں گے۔‘‘ انہوں نے اس طریق کار کو مودی سرکار کی باقاعدہ پالیسی بھی قرار دیا۔ اس طرح راج ناتھن نے خود ہی بھارت کا سرحد پار قتل و غارت میں ملوث ہونا تسلیم کرلیا۔ ڈھائی ماہ پہلے پاکستان کے اندر قتل کی وارداتوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد پاکستانی دفتر خارجہ دنیا کے سامنے پیش کرچکا ہے اور اب گارجین کی رپورٹ سے اس کی پوری طرح توثیق ہوگئی ہے۔تاہم بھارتی دہشت گردی کا دائرہ محض پاکستان تک محدود نہیں۔ گزشتہ سال ستمبر میں کنیڈا میں مقیم سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے مضبوط شواہد کی بناء پر کنیڈا نے بھارت کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا تھا اور دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات بری طرح متاثر ہوئے تھے۔ وائٹ ہاؤس نے بھی اس معاملے میں کنیڈا کی مکمل حمایت کی تھی اور بھارت کو متنبہ کیا تھا کہ ایسی کارروائیاں قابل برداشت نہیں۔ اس کے بعد نومبر میں خود امریکی حکومت نے یہ انکشاف کیا کہ بعض بھارتی اہلکاروں نے امریکہ میں مقیم سکھ رہنما پتونت سنگھ کو قتل کرانے کی سازش کی تھی جسے امریکی خفیہ اداروں نے ناکام بنادیا۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی ایسی مزید کئی کارروائیاں منظر عام پر آچکی ہیں جن سے اس کا بین الاقوامی دہشت گرد ہونا ثابت ہے ۔ تاہم پاکستان کو اس کی تازہ دھمکیوں کے اصل محرک کی جو نشان دہی خواجہ آصف نے کی ہے حالات کی روشنی میں وہ عین ممکن دکھائی دیتی ہے۔ان کے مطابق آئندہ عام انتخابات میں حکمراں جنتا پارٹی اپنے لیے ماحول کو سازگار بنانے کی کوئی ویسی ہی کارروائی کرنے کی کوشش میں دکھائی دیتی ہے جیسے پچھلے انتخابات سے قبل پلوامہ حملے کا ڈراما رچا کر اور پھر پاکستانی حدود میں ناکام فضائی کارروائی کی شکل میں کی گئی تھی لیکن پاکستانی شاہینوں کے ہاتھوں بھارتی جہاز کے گرائے جانے اور پائلٹ کے پکڑے جانے پر مودی حکومت کو سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم یوں بھارت کے اندر حکمراں جماعت کے حق میں فضا پیدا کرنے میں کامیابی ضرور حاصل کرلی گئی تھی ۔عیار بھارتی حکمرانوں سے ایک بار پھر ایسی کوئی منصوبہ بندی ہر گز بعید نہیں لیکن انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان سے ویسا ہی جواب ملے گا جس کا تجربہ پچھلی بار انہیں ہوچکا ہے جبکہ عالمی برادری کو بھی یہ حقیقت ملحوظ رکھنا ہوگی کہ ایسا ہوا تو علاقے کی دو ایٹمی طاقتوں کی محاذ آرائی پوری دنیا کے امن کو شدید خطرے میں ڈال سکتی ہے اور تباہی کا دائرہ کسی بھی حد تک وسیع ہوسکتا ہے۔

تازہ ترین