بالی ووڈ کے معروف اداکار ارشد وارثی کو انڈسٹری میں شہرت کی بلندیوں پر پہنچانے والی 2003 کی ہدایتکار راجکمار ہیرانی کی فلم ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ میں منا بھائی (سنجے دت) کے ساتھی بدمعاشوں میں سے ایک کردار ادا کرنا تھا، جو عام سا کردار ہوتا۔
فلم کے اسکرین پلے کرنے والے ویدھو ونود چوپڑا نے بھی انہیں کہہ دیا تھا کہ سرکٹ بھی منا کے دیگر ساتھیوں میں سے ایک ہوگا۔
ایک حالیہ انٹرویو کے دوران جب ارشد وارثی سے پوچھا گیا کہ کیا یہ کیریکٹر اور یہ فلم انکے لیے ٹرننگ پوائنٹ ثابت نہیں ہوئی؟ اس پر 56 سالہ ارشد وارثی نے اقرار میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے اداکار کے ساتھ اپنی جانب سے کچھ ڈالنا کافی مشکل ہوتا ہے لیکن میں نے رسک لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کردار میں ڈوب کر کام کروں، اس فلم میں بھی یہی ہوا۔ حالانکہ ونود چوپڑا بار بار یہ کہتے رہے کہ منا بھائی کے پیچھے بدمعاشوں میں سے ایک کردار، لیکن میں نے سرکٹ میں کچھ اپنی جانب سے جان ڈالنے کے لیے شامل کیا اور راجکمار ہیرانی نے مجھے سپورٹ کیا۔
ارشد وارٹی نے کہا کہ بس پھر کیا تھا سب کو یہ چیز پسند آئی اور مجھے کامیابی ملی۔ سنجے دت نے بھی میری حوصلہ افزائی کی اس طرح میرا یہ کردار کافی پسند کیا گیا۔