چاہے آپ اپنا نیا مکان تعمیر کروارہے ہوں یا موجودہ مکان کی تزئین و آرائش کا ارادہ رکھتے ہوں، دونوں ہی صورتوں میں دروازے اور کھڑکیوں کی خریداری بھی آپ کی فہرست میں نمایاں ہوتی ہے۔ اور جب بات ہو گھر کے مرکزی دروازے یعنی فرنٹ ڈور کی تو اس کا انتخاب ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ جب ایک بار آپ مکان کی تعمیر یا تزئین و آرائش کی بنیادی ضرورتیں پوری کرلیں تو پھر مکان کی نوعیت اور ڈیزائن کے مطابق ایک عمدہ مرکزی دروازہ منتخب کرنے کے بارے میں سوچ بچار سے کام لینا ہوگا۔
اسے اہمیت دینا اس لیے ضروری ہے کیونکہ گھر آنے والے ہر فرد کی پہلی نظر گھر کے مرکزی دروازے پر ہی پڑتی ہے جبکہ سیکورٹی نقطہ نظر سے اس کا مضبوط ہونا بھی ضروری ہے۔ اگر مکان خوبصورت بنالیا جائے لیکن دوران تعمیر مرکزی دروازے کے انتخاب اور اس کی تنصیب میں دانشمند ی کا مظاہرہ نہ کیا جائے تو آپ کے گھر کی خوبصورتی متاثر ہو سکتی ہے۔
ہو سکتا ہے کہ آپ جس دروازے کو منتخب کرنا چاہتے ہوں وہ دلکش و نایا ب ہو لیکن کیا پائیداری میں بھی وہ مثالی ثابت ہوگا؟ لوہا ہو، اسٹیل یا پھر لکڑی، ان سے بنے دروازں میں بے شمار ٹرینڈز اور دلکش انداز موجود ہیں اور ان میں متعدد جدید جیومیٹریکل اور کلرفل ا سٹائل بھی متعارف کروائے جاچکے ہیں۔ یہ اپنی بناوٹ اور اشکال کے اعتبار سے نہایت ہی خوبصورت اور مضبوط ہوتے ہیں۔ تاہم مکان کے لیے مرکزی دروازاہ خریدنے یا بنوانے سے پہلے ذیل میں درج پانچ چیزوں پر ضرور غور کریں۔
اسٹائل
جدید، کلاسیکی یا ریٹرو اسٹائل؟ مرکزی دروازے کے لیے ان میں سے اپنی پسند کے مطابق کوئی اسٹائل اپنانے سے پہلے آپ کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ آپ کے گھر کی مجموعی تھیم کے مطابق ہو یا پھر اس کے برعکس۔ روایتی دروازوں میں پینل والا ڈیزائن کلاسیکی شکل لیے وقت کی قید سے آزاد ہوتا ہے۔
1950ء کی دہائی کے انداز لیے شوخ سرخ، سبز یا نیلے رنگ میں ریٹرو ڈیزائن کا انتخاب بھی کیا جاسکتا ہے۔ اگر عصر حاضر پر نظر ڈالیں تو بڑے اور چوڑے اسٹائل یا ڈیزائن کے دروازے آجکل اِن ہیں، اگر آپ کے علاقے میں سیکورٹی کا معقول انتظام ہے تو آپ اس میں گلیزڈ یعنی دھندلے شیشوںوالے پینلز بھی لگاسکتے ہیں۔
مواد
آپ جو مواد (مٹیریل) منتخب کرتے ہیں اس کا انحصار آپ کے بجٹ پرہوتا ہے یعنی جتنا گڑ ڈالو اتنا میٹھا ہوگا۔ یہ بھی ضروری نہیں کہ آپ لکڑی کا دروازہ محض یہ سوچ کرلیں کہ یہ کفایتی ہوگا کیونکہ معاملہ اس کے برعکس بھی ہوسکتا ہے۔ ایک بات تو طے ہے کہ لکڑی سے انتہائی دلکش ڈیزائن مرتب کئے جاسکتے ہیں، اسی لئے اسے مرکزی دروازہ کے لئے بہت پسند کیا جاتا ہے۔ المونیم اور لوہے سے بنے دروازے بھی جدید تعمیرات اور تزئین و آرائش کے مطابق ہوتے ہیں۔
گلیزنگ
مرکزی دروازے کو لگاتے وقت روشنی کی سمت کے تعین کے بارے میں بھی سوچنا ضروری ہے۔ آپ یقیناً یہ نہیں چاہیں گے کہ آپ کے گھر کا دالان ایک بڑے اور مضبوط دروازے کی وجہ سے اندھیرے میں ڈوبا نظر آئے یعنی وہ دیکھنے میںتو بہت عمدہ نظر آئے لیکن قدرتی روشنی کو اندر آنے سے روک دے۔
مثال کے طور پر اگر آپ وکٹورین طرز کے مکان کی لمبی تنگ دالان کے ساتھ تزئین و آرائش کر رہے ہیں تو دروازے کو کسی چمکتے ہوئے ٹاپ ہاف (آدھا اوپری حصہ) کے ساتھ لگانا مناسب ہوگا تاکہ کچھ روشنی اندر آسکے۔ گھر کے بڑے اور بھاری دروازے کے دونوں اطراف ا گر گلیزڈ سائڈ لائٹس لگا دیں تو وہ قدرتی روشنی کو اندر داخل ہونے دیں گی۔
رنگ
جب آپ مرکزی دروازے کے رنگ کے بارے میں سوچتے ہیں تو آپ کو کھڑکیوں کے رنگ کو بھی مد نظر رکھنا ہوتا ہے۔ کیا آپ ایک ہی رنگ کے فریم چن سکتے ہیں؟ بہت سی کمپنیاں RALرنگوں (یورپی کلر سسٹم) کی پیشکش کرتی ہیں، جس کا مطلب آپ رنگوں اوران کے شیڈز کی مکمل رینج میں سے انتخاب کرسکتے ہیں، یعنی گہرے، تیز رنگوں سے لےکر نرم، لطیف رنگوں تک۔ مرکزی دروازے کے لیے اس شیڈ کا انتخاب کریں جو آپ کےگھر کی مجموعی تھیم کے مطابق ہو۔
حفاظتی خصوصیات
آپ کے گھر کا مرکزی دروازہ لازمی طور پر محفوظ ہونا چاہئے۔ اگر آپ مرکزی دروازے کو حفاظتی خصوصیات کا حامل بنانا چاہتے ہیں تو ایسی کمپنیوں کو تلاش کریں جو محفوظ ڈیزائن بناتی ہیں۔ ہمارے معاشرے میں چونکہ چوری، ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں کا خدشہ رہتا ہے، اس لیے اگر ہم مکان تعمیر کرتے وقت حفاظتی اقدامات کے تحت سیکورٹی سسٹم نصب کروالیں تو اس سے آپ مستقبل میں ہونے والے کسی بڑے نقصان سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
سب سے بڑھ کر یہ سسٹمز آپ کے قیمتی سامان سمیت، اپنے پیاروں کی قیمتی جانوں کے تحفظ کے لیے لگوائے جاتے ہیں۔ جب آپ گھر کی تعمیر یا تزئین و آرائش پر لاکھوں روپے خرچ کررہے ہوں تو پھر سیکورٹی سسٹم نصب کروانے میں کوئی قباحت نہیں ہونی چاہئے۔ سیکورٹی سسٹم کی مختلف اقسام اور فنکشنز ہوتے ہیں۔ تاہم، آپ اپنے گھر کے لیے اسی وقت ایک بہترین سسٹم منتخب کرسکتےہیں، جب آپ ان کے بارے میں معلومات رکھتے ہوں۔