اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) پاکستان کی سعودی عرب کیساتھ بزنس ٹو بزنس (بی ٹو بی )معاہدوں پر متوقع پیشرفت پر نظر ، وزیر تجارت جام کمال کا کہنا ہے کہ سعودی عرب خلیجی خطے کی سب سے بڑی معیشت ہے جس کی جی ڈی پی 2022 میں 1.1 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی.
امکان ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان مئی میں پاکستان کا دورہ کریں گے اور ریکوڈک، ریفائنری، زراعت اور کان کنی میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے کچھ اہم معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
جام کمال خان نے دی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے طاقتور سرکاری وفد کے دو روزہ دورے کے دوران ریکوڈک اور معیشت کے دیگر شعبوں پر متوقع حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) سرمایہ کاری کے سودوں کے علاوہ پاکستان سعودی عرب اور پاکستان کے سرکردہ کاروباری افراد کے درمیان جوائنٹ وینچرز (جے ویز) کے لیے بزنس ٹو بزنس (بی ٹی بی) معاہدوں پر متوقع پیش رفت پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے 8 اپریل 2024 کو ریاض میں ہونے والی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد سعودی عرب کا ایک انتہائی اہم وفد اس وقت پاکستان کے دو روزہ دورے پر ہے اور پہلے مرحلے میں پاکستان میں معیشت کے مختلف شعبوں میں 5 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے لیے راہ ہموار کرے گا اور کارروائی مکمل کرے گا۔
وزیر نے کہا کہ سعودی عرب کے اعلیٰ کاروباری شخصیات بھی وفد کا حصہ ہیں اور حکام نے پاکستانی تاجروں کو معیشت کے تمام شعبوں میں ہم منصبوں سے ملنے اور مشترکہ منصوبوں کی شکل میں تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے بی ٹی بی کے کاروباری معاہدے کرنے کے لیے تیار رکھا ہے۔