کراچی ( ٹی وی رپورٹ) پاکستان میں کینڈا کی ہائی کمشنر لیزلی سکنلین نے کہا ہے کہ پاکستان کے ثقافتی تنوع سے بہت لطف اندوز ہوئی ہوں، شمالی علاقہ جات میں رہنا اور یہاں کا کھانا بھی بے حد پسند ہے۔ میں دنیا کے کئی ممالک میں رہی ہوں پاکستان کو ان سے مختلف پایا ہے اور کافی متاثر بھی ہوئی ہوں میں نے پاکستان کے شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک کا سفر کیا ہے ہر جگہ کا لباس مختلف ، رقص مختلف ، کھانا مختلف، چہرے مختلف میں پاکستان کے ثقافتی تنوع سے بہت زیادہ لطف اندز ہوئی ہوں اور مجھے نہیں لگتا کہ بہت زیادہ ممالک میں اتنا تنوع ہے جتنا پاکستان میں ہے، وہ جیو نیوز کے پروگرام ایک دن جیو کے ساتھ میں میزبان سہیل وڑائچ کے سوالات کے جوابات دے رہی تھیں ۔ پاکستان کی ثقافت اور ڈانس کے حوالے سے ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ میں نے چترال میں کافی وقت گزارا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ میں شمال میں رہنے والی لڑکی ہوں اسی لئے مجھے شمالی علاقہ جات میں رہنا اچھا لگتا ہے ۔ مجھے شمالی چترال کا کھانا بہت اچھا لگتا ہے اسی لئے میں کہوں گی کہ شاید شمالی چترال ہی سب سے زیادہ اچھا لگا ۔ انہوں نے وویمن ڈے کے موقع پر ایک دن کے لئے سفیر بنائی گئی پاکستانی لڑکی سیدہ ایمان فاطمہ کو سفیر نامزد کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس کا مقصد نوجوان خواتین کو پاکستان کی سرکردہ اور نمایاں خواتین کے طور پر سامنے لانا ہے اس کے لئے ہم نے ملک بھر سے نوجوان خواتین کو اکھٹا کیا اور ان کو نامور پاکستانی خواتین سے ملنے کا مواقع فراہم کیاجرنلزم میں گریجویشن اور ان کے والد صحافی ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کینڈین ہائی کمشنر لیزلی سکنلین کا کہنا تھا کہ میرے نزدیک صحافت ایسا شعبہ ہے جو سب شعبوں پر اثر انداز ہوتا ہے جس میں آپ بہتر گفتگو کرنے کا طریقہ جانتے ہیں۔