• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملت ایکسپریس واقعہ، تحقیقاتی رپورٹ سے قبل اہم نکات جاری، ریلوے افسران نے اثر انداز ہونا شروع کردیا

کراچی (اعجاز احمد۔۔۔اسٹاف رپورٹر) پاکستان ریلوے کے افسران نے ملت ایکسپریس میں مسافر خاتون کے ساتھ پیش آئے واقعے کیتحقیقاتی رپورٹ آنے سے پہلے ہی اس کے اہم نکات جاری کرکے تحقیقات پر اثر انداز ہونا شروع کردیا ۔ جب کہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) پاکستان ریلویز عامر علی بلوچ کا کہنا ہے کہ واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ڈی آئی جی ریلوے پولیس ساؤتھ زون کی سربراہی میں جاری ہیں، لہٰذا حتمی نتیجہ آنے تک قیاس آرائیاں نہ کی جائیں، تحقیقاتی رپورٹ 3روز میں وزارت ریلوے میں جمع کروانے کے ساتھ ساتھ میڈیا کے ساتھ بھی شیئر کی جائے گی۔اس کے برعکس پیر کو ریلوے ہیڈ کوارٹر ،لاہور میں تعینات محکمہ ریلوے کے ترجمان نے کہا کہ متاثرہ خاتون مریم بی بی کراچی سے فیصل آباد جا رہی تھی، دورانِ سفر مذکورہ خاتون نے دیگرمسافروں کا سامان بکھیرنا شروع کر دیا، جس پر مسافروں نےریلوے پولیس کو بلالیا، پولیس کے سپاہی نے مریم بی بی پر ہاتھ اٹھایا اور اسے دوسرے ڈبے میں منتقل کر دیا، واقعے میں ملوث سپاہی کی ڈیوٹی کراچی سے حیدرآباد تک تھی، جب کہ خاتون نے چلتی ٹرین سے چنی گوٹھ، صوبہ پنجاب میں چھلانگ لگائی۔ ترجمان نے کہا کہ اس خاتون کے ساتھ سفر کررہے مسافروں کے بیان کے مطابق اس نے اچانک چلتی ٹرین سے چھلانگ لگا ئی اور مریم بی بی کے لواحقین کے مطابق اس کا ذہنی توازن درست نہیں تھا۔ ترجمان نے کہا کہ پولیس کے سپاہی کو انتہائی غیر مناسب رویے پر گرفتار کر لیا گیا تھا اور اس کے خلاف مقدمہ بھی درج ہے۔تاہم مریم بی بی کے ساتھ سفر کررہے اس کے قریبی رشتے دار بچوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ان کی پھوپی باالکل نارمل انداز میں سفر کررہی تھی، سپاہی نے اس پر تشدد کیا اور گھسیٹ کر اپنے ساتھ لے گیا، جس کے بعد وہ واپس اپنے ڈبے میں نہیں لوٹی ۔ جب کہ مریم بی بی کی والدہ نے کہا کہ ان کی بیٹی کی ذہنی حالت باالکل ٹھیک تھی اور وہ کراچی سے فیصل آباد آرہی تھی۔ انہوں نے ارباب اقتدار سے انصاف کی فراہی کی اپیل بھی کی۔
اہم خبریں سے مزید