طبی ماہرین نے ایک نئی تحقیق کے نتائج سے اخذ کیا ہے کہ ای سگریٹ (ویپنگ) دل کی صحت کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
امریکا پر 2019ء کے موسم گرما میں ایک وباء نے حملہ کیا تھا، امریکی محکمہ صحت کے حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ اس وباء کے دوران 68 افراد ہلاک جبکہ 2,800 سے زائد افراد اسپتال میں داخل ہوئے تھے۔
’سائنس الرٹ‘ کے مطابق مذکورہ وباء کے پھیلنے کی عام اور سب سے زیادہ ممکنہ وجہ پھیپھڑوں اور دل کے پٹھوں کی تباہی کا سبب بننے والا مادہ تھا جو کچھ ’ویپس‘ یعنی کے ای سیگریٹس میں پایا جاتا ہے۔
سائنس الرٹ کے مطابق اس وباء کی وجہ سے لوگوں کو کھانسی کی شکایت تھی اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔
اس وباء کے پھوٹنے کے پانچ سال بعد ایک وسیع پیمانے اور طویل مدتی تحقیق کے نتیجے میں بات سامنے آئی ہے کہ ای سگریٹ کا استعمال دل کے دورے، فالج اور سانس کی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے خطرے سے وابستہ ہے۔
امریکن کالج آف کارڈیالوجی کی سالانہ سائنسی میٹنگ میں گزشتہ ہفتے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق ویپنگ سے متعلق مفروضوں کو اب نئی تحقیق کے نتائج سے تقویت ملی ہے۔
محققین نے دریافت کیا ہے کہ ای سگریٹ استعمال کرنے والوں میں 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد، ویپ نہ استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں دل کی بیماری کا خطرہ 19 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
’ویپنگ‘ کے عادی افراد میں دل کی خراب کارکردگی، اچانک دل کے دورہ پڑنے، دل کا بتدریج کمزور ہونا یا اس کے پٹھوں کا سخت ہونا شامل ہے، ان سب ہی بیماریوں کے نتیجے میں دل کے لیے پورے جسم میں خون پمپ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
ای سیگریٹ پر کیے گئے متعدد مطالعات ویپنگ کو دل پر نقصان دہ اور مضر اثرات سے جوڑ رہے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ ویپ اتنا محفوظ نہیں ہے جتنا اسے ابتدائی مرحلے میں سوچا جا رہا تھا۔