• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹیلی جنس ایجنسیوں کی درخواست پر ’’ایکس‘‘ کو بند کیا، وزارت داخلہ کی رپورٹ

اسلام آباد، کراچی(نیوز ایجنسیاں) سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (ٹوئٹر) کی بندش کیخلاف وزارت داخلہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں رپورٹ جمع کروا دی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی درخواست پر ’’ایکس‘‘ کو بند کیا، قومی سلامتی کیلئے ʼایکس کو بند کیا، عارضی پابندی کا فیصلہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے کیا گیا ،دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا سائٹ ایکس اور انٹرنیٹ کی بندش کیخلاف درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ انٹرنیٹ کی بندش سے دنیا ہم پر ہنستی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) کی بندش کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ وزارت داخلہ نے عدالت میں رپورٹ جمع کرواتے ہوئے استدعا کی کہ درخواست گزار کا کوئی حق سلب نہیں ہوا اسلئے درخواست خارج کی جائے۔ وزارت داخلہ کی رپورٹ میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایکس کی جانب سے پلیٹ فارم کے غلط استعمال سے متعلق حکومت پاکستان کے احکامات کی پاسداری نہیں کی گئی اس لیے ایکس پر پابندی لگانا ضروری تھا۔ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے ایکس سے چیف جسٹس کیخلاف پراپیگنڈا کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی کی درخواست کی تھی۔ وزارت داخلہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چند شر پسند عناصر کی جانب سے امن و امان کو نقصان پہنچانے اورعدم استحکام کو فروغ دینے کیلئے ایکس کو بطور آلہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایکس کی بندش کا مقصد آزادی اظہار رائے یا معلومات تک رسائی پر قدغن لگانا نہیں ہے بلکہ اسکا مقصد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا قانون کے مطابق ذمہ دارانہ استعمال ہے۔

اہم خبریں سے مزید