امریکی بائیو ہیکر ڈیو پاسکو اپنی عمر کو 61 سال سے کم کرکے 38 سال کرنے کا دعویٰ کرنے کے بعد میڈیا کی خصوصی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔
امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھنے والے ایک بائیو ہیکر ڈیو پاسکو نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ خوراک، ورزش اور سپلیمنٹس پر مشتمل سخت طرز عمل کے ذریعے اپنی عمر کو 38 سال کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ میں طلوع آفتاب سے پہلےاُٹھتا ہوں اور باہر کھلی فضاء میں کافی وقت گزارتا ہوں، سخت ورزش کرتا ہوں، مخصوص ڈائٹ پلان پر عمل کرتا ہوں اور ہر روز 158 سپلیمنٹس لیتا ہوں۔
ڈیو پاسکو نے بتایا کہ میرا وقت میرے لیے بہت اہم ہے جسے میں اچھی طرح شیڈول کرتا ہوں، میں دوپہر کا کھانا شاذ و نادر ہی کھاتا ہوں اور رات کا کھانا بھی شام میں 3 سے 5 بجے تک کھانے کو ترجیح دیتا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ میرے کھانے میں عام طور پر مختلف قسم کی تازہ سبزیاں، گائے کا گوشت، چکن یا مچھلی شامل ہوتی ہے اور میں اپنے کھانوں میں لہسن باقاعدگی سے شامل کرتا ہوں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈیو پاسکو نے بتایا کہ میں کھانے میں صرف کاربوہائیڈریٹ کی تعداد کو محدود کرکے وزن بڑھائے بغیر اپنی پسند کے مطابق جو بھی کھانا چاہوں کھاتا ہوں۔
بائیو ہیکنگ کیا ہے؟
بائیو ہیکنگ ایک اصطلاح ہے جس میں انسان اپنی جسمانی صلاحیت کو بڑھانے اور لمبی عمر پانے کے لیے مختلف طریقوں پر عمل کرتا ہے جس میں خوراک، سپلیمنٹس اور ورزش وغیرہ شامل ہیں۔
تاہم، ماہرین صحت کا کہنا ہےکہ اس طرح کے انتہائی نظریے کی سائنس نے توثیق نہیں کی ہے اس لیے یہ سب کے لیے موزوں نہیں ہو سکتا۔