کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاکستان ورکرز کنفیڈریشن بلوچستان کے زیراہتمام یوم مزدور کے سلسلے میں بدھ کو پبلک ہیلتھ انجینئرنگ آفس سریاب لنک روڈ سے ریلی نکالی گئی جو رانی باغ پہنچ کر جلسہ کی شکل اختیار کر گئی ، جلسے سے رکن اسمبلی میر لیاقت لہڑی ، کنفیڈریشن کے چیئرمین منظور بلوچ ، جنرل سیکرٹری علی بخش جمالی ، چیف آرگنائزر پیر محمد کاکڑ ، ایگریکلچرورکرز یو نین کے صدر حاجی عبدالکریم ، داد محمد بلوچ ، سلام زہری ، کیسکو لیبر یونین کے جنرل سیکرٹری سعید جان لہڑی ، بی ڈی اے اسٹاف ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری شمس خلجی ، مائنز یونین کے نصیب اللہ اچکزئی ، شکیل زہری ، نذر مینگل ، کریم پرہار ، حیدر چھلگری ، کامریڈ رؤف و دیگر نے خطاب کیا ،مقررین نے شکاگو کے جانثاروں اور عظیم مزدور رہنماء ماما سلام بلوچ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے مزدوروں کو غلامانہ زندگی سے آزاد کرایا ۔ انہوں نے کہا کہ متحد ہوئے بغیر مزدور اپنے حقوق حاصل نہیں کرسکتے ، عنقریب بلوچستان کی تمام لیبر یونینز کا اجلاس طلب اور متحد جدوجہد کریں گے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کی 62 مزدور یونینوں پرعائد پابندی ختم ، دکی سے 9 مغوی کانکنوں کو بازیاب ،آنے والے بجٹ میں محنت کشوں کی تنخواہوں ، مراعات اور پنشن میں سو فیصد اضافہ ، تمام ایڈہاک الاؤنسز کو تنخواہیں ضم ، بلوچستان یونیوسٹی اور واسا ملازمین کو کئی ماہ سے بند تنخوائیں ادا ، پرائیوٹائزیشن پالیسی ترک ، کنڑیکٹ ، ٹھیکیداری نظام کا خاتمہ ، تمام کنٹرکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کومستقل کیا جائے ، آئی ایل او کے ہیلتھ اینڈ سفٹی برائے مائنز ورکرز کے کنونشن 176 کی توثیق ، بی ڈی اے ، مارکیٹ کمیٹی اور پی ایچ ای سمیت دیگراداروں کے تمام کنٹرکٹ ملازمین کو ریگولر کیا جائے ، تمام سرکاری ونیم سرکاری اور پرائیویٹ اداروں کے ملازمین کو کم از کم اجرت کے قانون کے مطابق 32ہزار تنخواہ ادا کی جائے ، کیسکو میں تمام خالی اسامیوں پر بھرتیاں اور 33 ایمپلائز سن کوٹہ بحال کیا جائے ، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری بند و اسٹیٹ لائف انشورنس کی مجوزہ نجکاری منسوخ کی جائے ۔ سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں پنشن اصلاحات کے نام پر پنشن کی اور گریجویٹی کی بندش نامنظور ہے ، تمام مائنز ، بھٹہ اور انڈسٹریل ورکرز کو سوشل سیکورٹی اور ای او آئی بی میں رجسٹرڈ کیا جائے۔