• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

9 مئی کے ملین مارچ کا 9 مئی کے واقعہ سے تعلق نہیں، فضل الرحمٰن

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہمارے 9مئی کے ملین مارچ کا 9مئی کے واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، پشاور جلسے کے بعد ملک گیر لائحہ عمل بنائیں گے، الیکشن کے نتائج پر نواز شریف مجھ سے بھی زیادہ پریشان ہیں، ن لیگ کو تجویز دی اپوزیشن میں بیٹھیں اقتدار پی ٹی آئی کو دیدیں، جے یو آئی ہی ملک میں عوام کی قیادت کرے گی اور تبدیلی لائے گی،تحریک انصاف سے معاملات بنتے ہیں تو اچھی با ت ہے نہ بنے تو ہر پارٹی کا اپنا موقف اور رائے ہے، عوام کی رائے کی یہی اہمیت ہے تو پھر الیکشن کی کیا ضرورت ہے،کیا ہم اس لیے الیکشن میں خجل خوار ہوتے ہیں کہ یہ لوگ فیصلے کریں گے؟، وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہمارے 9مئی کے ملین مارچ کا 9مئی کے واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، 9مئی کے واقعات پر ہم نے بھی احتجاج کیا تھا، ریاستی تنصیبات اور مراکز پر ان حملوں کا پوری قوم نے نوٹس لیا تھا، ڈی جی آئی ایس پی آر کی بات درست تسلیم کرلی جائے تو بتائیں آپ نے الیکشن میں دھاندلی کی ہے یا نہیں کی۔ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اصول کے ساتھ جتنی استطاعت ہو اسی کے مطابق عمل کرنا چاہئے، 2018ء میں کہا تھا کہ اسمبلی میں حلف نہ اٹھائیں، سب نے اٹھایا ہم نے بھی اٹھالیا،آٹھ فروری کو پی ٹی آئی کو خیبرپختونخوا میں اکثریت ملی انہیں دھاندلی تسلیم کرنی چاہئے، ہمارے دوست سمجھتے ہیں اقتدار سے مسلسل محرومی مناسب نہیں ہے، جمعیت علمائے اسلام اکیلی ہے لیکن اصولوں سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پشین اور 2مئی کو کراچی کے جلسے نے بتادیا کہ عوام کس کو کہتے ہیں، پشاور جلسہ بھی یہی پیغام دے گا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کیا کہتے ہیں، پشاور جلسے کے بعد ملک گیر لائحہ عمل بنائیں گے، ہمارے پاس ہتھیار عوام ہی ہے، عوام کی رائے کے ساتھ ظلم ہوا ہے تو عوام کو ہی احتساب کرنا ہے۔مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے فضا اور ماحول کس نے بنایا، اسلام آباد میں 2.6 کلومیٹر تک لوگ بیٹھے ہوئے تھے، انہوں نے بہت کوشش کی تھی کہ مجھے عوام سے الگ کیا جائے لیکن ہم ڈٹ گئے، ہمیں یہاں تک کہا گیا کہ سیاسی جماعتیں ہمارے ساتھ کھیل رہی ہیں، ہمیں کہا گیا آڈیو سنادیتے ہیں ہم نے کہا اس کی ضرورت نہیں ہے، کوئی ہمیں راستے میں چھوڑتا ہے تو یہ ان کا رویہ ہے،تحریک میں جے یو آئی والے اکیلے ہیں ہم اپنے اصول سے پیچھے ہٹنے پر تیار نہیں ہیں، جے یو آئی ہی ملک میں عوام کی قیادت کرے گی اور تبدیلی لائے گی۔

اہم خبریں سے مزید