• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ادارہ ترقیات کراچی کے افسران کی بڑی جعلسازی پکڑی گئی، نصف درجن سے زائد افسران کی گریڈ19میںہونے والی ترقیوں میں مبینہ سنگین جعلسازی کا انکشاف ہوا ہے اس سلسلے میں ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کے ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل طاہر حسین سانگی نے کے ڈی اے کے 11افسران جس میں رفیق احمد خان کھوڑو، سلمان اللہ شرافت، محمد آصف صدیقی، عرفان خان یوسف زئی، شیخ فرید، سید عمران، سید عابد حسین زیدی، محمد راشد حسین، سید معین الدین اطہر، محب اللہ جعفری اور کامران عمر کے نام شامل ہیں ان کی گریڈ19میں ترقی کیلئے چیئرمین گورننگ باڈی اور وزیر بلدیات سندھ کو ایک نوٹ شیٹ بناکر 19 اکتوبر2023ءکو اپنے دستخط سے ارسال کی تھی جس میں انہوں نے مذکورہ افسران کو ترقی دینے کیلئے ڈیپارٹمنل پروموشن کمیٹی کی میٹنگ کے انعقاد کیلئے تاریخ اور وقت دینے کی استدعا کی تھی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ نوٹ شیٹ پر چیئرمین گورننگ باڈی و صوبائی وزیر بلدیات کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا تاہم اس دوران کے ڈی اے کے بعض افسران نے تین ماہ قبل 17جولائی 2023ءکی مبینہ جعلی اور بوگس ڈی پی سی ظاہر کرکے اور اس حوالے سے کیس بناکر سندھ حکومت کو ارسال کیا اور حکومت سندھ اور چیف سیکرٹری سےگریڈ19 میں ترقیوں کا پروانہ حاصل کرلیا،ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک منظم طریقے سے مذکورہ ڈی پی سی کیلئے پرانی تاریخوں میں دستخط اور منظوریاں کرائی گئیں دلچسپ امر یہ ہے کہ سندھ حکومت کے محکمہ لوکل گورنمنٹ اور چیف سیکریٹری کے سیکریٹریٹ نے بھی 17جولائی 2023ءکو ڈی پی سی منعقد ہوئی یا نہیں اس کی جانچ پڑتال کئے بغیر افسران کی ترقیوں کے لیٹرزجاری کردیئے،تاہم سابق ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے طاہر حسین سانگی کی19 اکتوبر2023ء کو چیئرمین گورننگ باڈی وزیر بلدیات کو اپنے دستخط سے ڈپارٹمنٹل پرموشن کمیٹی (ڈی پی سی) کے لئے ڈیٹ اینڈ ٹائم دینے کی بھیجی گئی نوٹ شیٹ جس کا نمبرPS/DG/KDA/2023/297/L ہے اس نے افسران کی بوگس ترقیوں اور فراڈ ڈی پی سی کا بھانڈا پھوڑ کر رکھ دیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ 11 افسران میں سے رفیق احمد خان،سلمان اللہ شرافت، محب اللہ جعفری اور کامران عمر سمیت دیگر3افسران کو گریڈ19 میں ترقیاں دینے کا پروانہ جاری کیا گیا ہے بقیہ کے بعض دیگر وجوہات کی بنا پر روک لئے گئے تھے سینئر افسران کا کہنا ہے کہ ایک طرف 19اکتوبر 2023ء کو مذکورہ افسران کی ترقیوں کیلئے ڈی پی سی کے انعقاد کیلئے چیئرمین سے تاریخ اور وقت مانگا جارہا ہے جبکہ دوسری طرف مذکورہ افسران کو تین ماہ قبل کی مبینہ جعلی ڈی پی سی کے زریعے ترقیاں دیدی گئی ہیں اور کے ڈی اے کے موجودہ سیکریٹریٹ افسران نے بھی ان افسران کی ڈی پی سی نہ ہونے کا مبینہ طور پرعلم ہونے کے باوجود افسران کی تنخواہیں گریڈ19میں فکس کردی ہیں اور اعلی عہدوں سے بھی نواز دیا ہے چیف سیکریٹری سندھ،وزیر بلدیات سندھ اور ڈی جی کے ڈی اے سمیت تحقیقاتی ادارے اس سلسلے میں فوری تحقیقات کریں۔
اہم خبریں سے مزید