• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رفح میں زمینی آپریشن کا خدشہ، ہزاروں فلسطینیوں کی پھر نقل مکانی، بمباری میں درجنوں شہید

کراچی (نیوز ڈیسک) غزہ کے گنجان آباد اور 15لاکھ سے زائد مہاجرین کی میزبانی کرنے والے شہر رفح میں اسرائیلی فوج کے زمینی آپریشن کا خدشہ، ہزاروں فلسطینیوں کی پھر نقل مکانی ، اسرائیلی طیاروں کی بمباری، زمینی حملوں اور توپخانے سے گولہ باری کے دوران مزید درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے، شہداء کی مجموعی تعداد 34ہزار 844ہوگئی ہے ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے رفح پر مکمل حملہ اسٹریٹجک غلطی، ایک سیاسی آفت اورانسانیت کیلئے ایک ڈراونا خواب ہوگا۔ مصر کے ساتھ سرحد واقع رفح کراسنگ پر اسرائیل کے قبضے کے بعدہزاروں فلسطینی وسطی غزہ میں داخل ہو رہے ہیں،بچوں کی فلاح وبہبود کیلئے اقوام متحدہ کی ایجنسی یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غزہ میں ایندھن پہنچایا جا سکے، ان کا کہنا ہے کہ ایندھن کے بغیر، پانی کی فراہمی بندہوجاتی ہے،اسپتال کام نہیں کر سکتے اور ادویات اور خوراک کی ترسیل ممکن نہیں ہوپاتی۔ رسل نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ آبادی پہلے ہی قحط کے خطرے سے دوچار ہے،ہمیں فوری طور پر غزہ میں ایندھن کی ضرورت ہے۔دوسری جانب اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ نے تل ابیب میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے جس میں مظاہرین نے رفح میں اسرائیلی فوج کے زمینی آپریشن کی مخالفت کی ہے ۔ آن لائن شیئر کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ سیکڑوںمظاہرین نیتن یاہو حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ غزہ میں حماس اور دیگر گروپوں کے زیر حراست قیدیوں کو وطن واپس لانے کا معاہدہ کرے۔مظاہرے میںحماس کی قید میں موجود اسرائیلیوں کے اہلخانہ نے بھی شرکت کی۔

دنیا بھر سے سے مزید