• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

9 مئی حملے کا پتا ہوتا تو انتظام کچھ اور ہوتا، رانا ثناء اللّٰہ


وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ کا سانحہ 9 مئی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہنا ہے کہ یہ پتہ تھا، پی ٹی آئی احتجاج کرے گی، یہ نہیں پتہ تھا کہ حملے کرے گی۔

جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" میں بات کرتے رانا ثناء اللّٰہ نے  انٹیلی جنس فیلیئر کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حملے کا پتہ ہوتا تو انتظام کچھ اور ہوتا۔

رانا ثناء نے کہا کہ حکومت سمجھتی تھی، کہ پی ٹی آئی والے ویسے ہی احتجاج کریں گے جیسے سیاسی لوگ کرتے ہیں، چوک پر آئیں گے نعرے لگائیں گے، ان کو انگیج کرکے اٹھا لیں گے۔ لیکن انہوں نے جو کچھ کیا، حکومت اس کے لیے تیار نہیں تھی۔

مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور نے کہا کہ دفاعی ادارے کی تنصیبات پر حملہ ہوا تو فیصلہ کیا گیا کہ ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوگا،ملٹری کورٹس میں ٹرائل آگے بڑھتے تو منصوبہ بندی والے بھی بیچ میں آجاتے، ہمارے جوڈیشل سسٹم میں 15 ،15 سال کیس چلتے ہیں اور آگے بری ہوجاتے ہیں، آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل ہونے دیا جاتا تو 30 دنوں میں فیصلے ہو جاتے۔

رانا ثناء نے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ کوئی جانی نقصان نہ ہو اس لیے گارڈز کو ہٹایا گیا، ان کا پروگرام اور منصوبہ بندی تھی کہ حملہ کرنا ہے اور لوٹ مار کرنی ہے، اگر منصوبہ بندی نہیں تھی تو قیادت ساتھ تھی کیا ان کو معلوم نہیں تھا کہ کس پوائنٹ پر کارکنوں کو روکنا ہے، اتنا ثبوت ہے کہ کسی قسم کا کوئی ابہام ہے ہی نہیں، ٹرائل ہوگا تو کسی کو سزا ہوگی، ٹرائل ہی اسٹے ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں، یہ کونسی سیاست ہے، سیاسی جماعت اور حکومت کے طور پر ہم بات کرنے پر تیار ہیں، جب پی ٹی آئی کو مسلط کیا گیا تھا ہم نے اس وقت بھی ساتھ بیٹھنے کو کہا تھا، ایک طرف کہتے ہیں کہ ہمیں کوئی اختیار نہیں اور دوسری طرف کہتے ہیں ہم نے مینڈیٹ چرایا۔

قومی خبریں سے مزید