• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل، سابقہ وائس چانسلر کیخلاف سازش تھی، جوڈیشل کمیشن کے بعد اسپیشل برانچ کی بھی رپورٹ

بہاول پور(ڈسٹرکٹ رپورٹر) جوڈیشل کمیشن کے بعد اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل کے حوالے سے اسپیشل برانچ کی بھجوائی گئی تفصیلی رپورٹ منظرعامپرآگئی جس میں کہا گیا ہے کہ سابقہ وائس چانسلر کے خلاف سازش ہوی تھی اور سابق ڈی پی او اور سی آئی اےا سٹاف کی ملی بھگت سے اسکینڈل کو ہوا دینے، جھوٹے مقدمات درج کرنے کے اہم انکشافات، بڑے پیمانے پرضلع بھرمیں قبضے کروانے اور لاکھوں روپے کی رشوت وصول کرنے کابھی انکشاف سامنے آگیا، منظرعام پرآنیوالی رپورٹ اسپیشل برانچ کی ہے تاہم اس میں کچھ تبدیلیاں مرضی سے کی گئی ہیں،80 فیصد رپورٹ درست ہے، اسپیشل برانچ ذرائع۔ تفصیلات کے مطابق جون2023ء میں بہاولپور پولیس کی جانب سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے خزانچی ابوبکراورچیف سیکورٹی آفیسر اعجازشاہ کو گرفتار کرکے انکے خلاف آئس بیچنے اوراستعمال کرنے کے حوالے سے مقدمات درج کئے گئے تھے ،جس کے بعد مبینہ طورپر سازش کے تحت اس اسکینڈل کو سوشل میڈیا پر بڑے بھرپوراندازمیں ہوادی گئی اور ظاہر کیاگیا کہ اسلامیہ یونیورسٹی میں جنسی ہراسگی اور منشیات کابہت بڑا نیٹ ورک موجود ہے اوریہ بھی پھیلایاگیاکہ گرفتار ہونیوالے چیف سیکورٹی آفیسراعجازشاہ کے قبضے میں لئے گئے موبائل سے55ہزارفحش ویڈیوزبرآمدکی گئی ہیں،جن کاتعلق اسلامیہ یونیورسٹی کیساتھ براہ راست ہے ،جس کے بعد تاریخی عظیم درسگاہ کی ساکھ کوپاکستان سمیت دنیابھرمیں برے طریقے سے مجروح کیا گیا اور بالآخراس معاملے کے حوالے سے حکومت پنجاب کی جانب سے ون مین جوڈیشل کمیشن تشکیل دیاگیاتھا جس کی رپورٹ بھی جزوی طورپر منظرعام پرآگئی تھی جس میں بڑاواضح طورپرجنسی ہراسگی اور منشیات فروشی کے الزامات کومکمل طورپرمستردکرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ سابقہ ڈی پی او بہاولپورعباس شاہ سمیت سی آئی اے اسٹاف کے آفیسرزآفیشلز ان تمام معاملات کے کوئی بھی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکے ،جبکہ عدالتوں میں بھی بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ جوڈیشل کمیشن کی جزوی رپورٹ میں بھی براہ راست اس تمام اسکینڈل کے ذمہ داران کاتعین کرتے ہوئے سابق ڈی پی او عباس شاہ،پولیس ٹاؤٹ عبداللہ،یوٹیوبرثاقب مشتاق ودیگر کواس تمام معاملات کاذمہ دار قراردیتے ہوئے حکومت پنجاب سے ان کیخلاف کاروائی کی سفارش کی گئی تھی، جس سے بہت حدتک یونیورسٹی پرلگائے گئے الزامات کے حوالے سے حقائق سامنے آگئے تھے۔
اہم خبریں سے مزید