بالی ووڈ کے سُپر اسٹار سلمان خان کی جان کے دشمن ان کے گھر کے باہر فائرنگ کرنے والے بشنوئی کمیونٹی کے لوگوں نے اداکار کی مشروط معافی کا اعلان کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بشنوئی کمیونٹی کے صدر دیویندر بودیا نے بیان جاری کرتے ہوئے اداکار کی جان بخشنے کے لیے شرط رکھ دی اور کہا کہ اگر سلمان خان خود اپنی غلطی کی معافی مانگتے ہیں تو ہم اُنہیں معاف کرنے کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں اداکارہ سومی علی کی معافی کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں سومی علی کی معافی قبول نہیں ہے کیونکہ انہوں نے کوئی غلطی نہیں کی بلکہ قصور سلمان خان کا ہے، اگر وہ خود ہمارے مندر میں آکر ہم سے معافی مانگتے اور یقین دہانی کرواتے ہیں کہ مستقبل میں دوبارہ ان سے ایسی کوئی غلطی نہیں ہوگی تو ہم انہیں معاف کرنے اور ان کی جان بخشنے کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔
دیویندر بودیا نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ دبنگ اداکار معافی مانگنے کے ساتھ اس بات کی بھی یقین دہانی کروائیں کہ وہ مستقبل میں جنگلی حیات و ماحولیات کے تحفظ کے لیے بھی اپنی خدمات انجام دیں گے۔
خیال رہے کہ چند دن قبل اداکارہ سومی علی نے اپنے سابق بوائے فرینڈ و اداکار سلمان خان کی طرف سے گینگسٹر لارنس بشنوئی سے معافی مانگی تھی۔
انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران لارنس بشنوئی گروہ سے کالے ہرن کے شکار کے واقعے کو سلمان خان کی غلطی قرار دیتے ہوئے معافی مانگی تھی اور ان کے قتل کے بجائے انہیں قانونی راستہ اختیار کرنے کی تلقین بھی کی تھی۔
یاد رہے کہ 1998 میں فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران سلمان خان نے راجستھان کے شہر جودھ پور میں کالے ہرنوں کا شکار کیا تھا، جو بشنوئی کمیونٹی کے لیے کافی اہمیت کے حامل ہیں۔
بشنوئی برادری راجستھان کے تھر کے صحرائی علاقے میں آباد ہیں۔ ان کا تعلق ایک ہندو مسلک سے ہے جو پیڑ، پودوں اور جانوروں کی عبادت کرتے ہیں۔ بنیادی طور پر یہ لوگ سبزی خور ہوتے ہیں اور جانوروں کی حفاظت کے لیے اپنی جان بھی دے سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس کیس کے سلسلے میں اداکار کو 2018 میں 5 برس کی قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔ تاہم انہیں مختصر عرصے کے بعد ضمانت پر رہائی بھی مل گئی تھی، جس کے بعد سے بشنوئی برادری ان کی جان کی دشمن بنی ہوئی ہے۔