آئی ایم ایف اور بی آئی ایس پی کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں آئی ایم ایف نے غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کے پروگرامز کو مزید توسیع دینے کا مطالبہ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بی آئی ایس پی کی کوریج میں اضافہ اور شفافیت یقینی بنانے پر زور دیا۔
آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ جتنا ممکن ہو کیش ٹرانسفر پروگراموں کا بجٹ بڑھایا جائے۔
حکام نے آئی ایم ایف کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس سال بی آئی ایس پی پر 472 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے، صوبوں کو بھی سماجی تحفظ کا بوجھ اٹھانے کے لیے قائل کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق بی آئی ایس پی مستحقین کو بجلی ٹیرف پر کیش ٹرانسفر پروگرام سے تحفظ دینے کا پلان اور ستمبر 2024 تک دو کروڑ گھرانوں کو فعال متحرک رجسٹری میں شامل کرنے کا ہدف دیا گیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والوں کی تعداد 93 لاکھ تک پہنچ گئی، اس سال کفالت پروگرام میں مزید تین لاکھ خاندانوں کو شامل کیا گیا، ہیلتھ کیش ٹرانسفر پروگرام میں 9 لاکھ خاندانوں کو رجسٹرڈ کیا گیا۔
آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایجوکیشن کیش ٹرانسفر پروگرام میں 19 لاکھ بچوں کی انرولمنٹ کی گئی، اگلے مالی سال سماجی تحفظ کے پروگرامز کے لیے مزید فنڈز مختص کیے جائیں گے۔
آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ بی آئی ایس پی کی انتظامی استعداد کار میں بھی بہتری لائی جائے۔