• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رؤف حسن حملہ، اقدام قتل کا مقدمہ درج، تحقیقاتی ٹیم تشکیل، PTI غیر مطمئن

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ) وفاقی پولیس نے پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن کو بلیڈ کے وار کر کے زخمی کرنیوالے مبینہ چار خواجہ سراہوں کیخلاف اقدام قتل اور اعانت جرم کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے ، آئی جی اسلام آباد نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں تفتیشی ٹیم تشکیل دیدی ہے، ابتدائی طور پر خواجہ سراہوں کے گرو سے مدد طلب کی گئی ہے۔ وزیر قانون نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آور خواجہ سرا ہی ہیں، حقائق سامنے رکھے تو لوگ بھاگ سکتے ہیں،تاہم تحریک انصاف غیر مطمئن ہے، پریس کانفرنس کرتے ہوئے رؤف حسن، عمر ایوب اور اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ ہدف شہ رگ تھی، حملہ آور دو دن سے ڈھونڈ رہے تھے، آپ مار سکتے ہیں، جھکیں گے نہیں۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کیس میں تفتیش پروفیشنل طور پر عمل میں لارہی ہے، ایف آئی آر ان کی دستخط شدہ درخواست کے مطابق من و عن درج کی گئی ہے ،کیس کو میرٹ پر منطقی انجام تک پہنچائینگے، معروف خواجہ سراہوں نے پولیس کے رابطے پر کہا کہ یہ ہماری کمیونٹی کو بد نام کرنے کی سازش ہے۔ ادھر پی ٹی آئی کی قیادت نے ایف آئی آر کو مسترد جبکہ حملے کی تحقیقات جوڈیشل کمیشن سے کروانے کا مطالبہ کردیا، اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران رؤف حسن آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ حملہ آوروں کا ہدف میری شہ رگ تھی، دو دن سے ڈھونڈ رہے تھے، میرا زخم بھر جائے گا،ملک پر لگے زخم نہیں بھریں گے، جمہوریت کے دھویں کے پیچھے فرد واحد کی آمریت قائم ہے،آپ مار سکتے ہیں، جھکیں گے نہیں، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ رؤف حسن پر حملے کی اسلام آباد پولیس کی ایف آئی آر مسترد کرتے ہیں ۔

اہم خبریں سے مزید