کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے جیوکے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ پی ٹی آئی نے الیکشن 2024ء کے نتائج تسلیم کرلئے ہیں، پی ٹی آئی نہ صرف اسمبلیوں میں بیٹھی ہے بلکہ اسپیکر، وزیراعلیٰ، وزیراعظم کے الیکشن میں بھی حصہ لیا، تحریک انصاف کو سڑکوں پر احتجاج کرنا ہے تو اسمبلیوں سے استعفے دیدے، پی ٹی آئی اور عمران خان فساد اور انتشار کی سیاست سے جڑگئے ہیں، لوگ کہتے ہیں پاکستان نے ترقی کرنی ہے تو اس فساد کو پانچ سال اندر ہی رکھیں،چین کے ساتھ تعلقات دیرینہ اور آزمودہ ہیں، پاک چین تعلقات سے نالاں لابی کے بیرون ملک چھاپے گئے آرٹیکل پر پاکستان میں کچھ لوگوں نے ٹرولنگ شروع کردی، وزیراعظم شہباز شریف کا حالیہ دورۂ چین پاک چین تعلقات کا نکتہ عروج ہے، وزیراعظم شہباز شریف کے دورے میں چینی قیادت کی گرمجوشی نظر آئی۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان چین گئے تھے تو ان کا استقبال نائب وزیرخارجہ نے کیا تھا، چین کا صدر یا وزیراعظم کسی کا استقبال کرنے ایئرپورٹ نہیں آتے، چین میں شہباز شریف کو بھی وہی پروٹوکول دیا گیا جو وہاں کسی وزیراعظم کو دیا جاتا ہے، چینی کمپنی ہواوے سالانہ تین لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو آئی ٹی ٹریننگ دے گی، چینی صدر اور وزیراعظم نے شہباز شریف کو روایت سے ہٹ کر ایک ہی دن بینکوئٹ دیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ مل کر سی پیک کا اپ گریڈڈ ورژن شروع کرنا چاہتا ہے، سی پیک کے اپ گریڈڈ ورژن میں پانچ نئے کوریڈورز کی بنیاد رکھی جائے گی، چین ایسے منصوبے شروع کرنا چاہتا ہے جس سے پاکستان کی معیشت میں بڑھوتری اور تیزی آئے، چین کے ساتھ پارٹنرشپ میں پاکستان کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی جاسکتی ہے، ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کیلئے بھی چین پاکستان کی مدد کرے گا،اعلامیہ میں دبے لفظوں میں پاکستان میں سیاسی استحکام کی خواہش کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔