کراچی(اسٹاف رپورٹر)نہم دہم پرچہ لیک معاملے میں ملزم شرجیل الرحمٰن کی گرفتار ی مشکوک ہوگئی ہے ، ضلع وسطیٰ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم سے لیپ ٹاپ اور موبائل فونز برآمد ہوئے جبکہ ملزم نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ پیپر صرف ایک گروپ سے دوسرے میں فارورڈ کیا۔ تفصیلات کے مطابق بلال کالونی پولیس کی جانب سےنہم دہم امتحانات کے پرچے لیک کرنے والے ملزم شرجیل الرحمن کی گرفتار ی کا معاملہ مشکوک ہوگیا ہے ضلع وسطی پولیس نے دعویٰ کیا ہےکہ ملزم شرجیل الرحمن کے قبضے سے 1 عدد لیپ ٹاپ 4 عدد موبائل فون بھی برآمد کئے ہیں ملزم نے نہم دہم کے پرچے امتحانات سے آدھا گھنٹہ سے لیکر 10 منٹ قبل ہی لیک کرتا تھاملزم نے IX-X کے نام سے ایک واٹس گروپ بنایا ہوا تھا جس میں پیپر لیک کرتا تھاملزم کے ساتھ فیاض جمالی اور صفیان بھی شامل ہیں جو گروپ ایڈمن تھےملزم خود بھی اے آئی کورس کررہا ہے جبکہ جیولری ڈیزائننگ کا کام کرتا ہےملزم نے پیپر لیک 2k24 کے نام سے ایک واٹس ایپ گروپ ہے جس میں امتحان شروع ہونے سے قبل ہی پیپر لیک ہوتا تھا۔ تاہم دوسری طرف ملزم شرجیل الرحمان کے یڈیو بیان نے معاملہ مشکوک بنادیا ،اپنے ویڈیو بیان میں شرجیل الرحمان نے کہاہےکہ میں انٹر پاس، جیولری ڈیزائنر اور گورنر ہاؤس سے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا کورس کر رہا ہوں،میں نے ایک واٹس ایپ گروپ جوائن کیا تھا پیپر لیکس 2k24 ، میرا بھائی فیل ہو گیا تھا جسکی وجہ سے گروپ ڈھونڈا لنک کے زریعہ گروپ جوائن کیا بھائی محبت میں وہاں سے پرچہ اٹھاتا تھا اور اپنے گروپ میں شیئر کرتا تھا ،واٹس ایپ گروپ میں سوا نو بجے پیپر آتا تھا جسے میں دوسرے گروپ میں شیئر کرتا تھا،میں نے ایک پیپر 9 بجکر 25 منٹ پر شیئر کیا، دوسرا 9 بجکر 35 منٹ پر شیئر کیا،جو پیپر 9 بجکر 16 منٹ پر شیئر کیا گیا وہ ماڈل پیپر تھا اصل پیپر نہیں،میں نے پیپر کے عوض کسی سے پیسے نہیں لیئے، غلطی ہوگئی ایک گروپ سے پیپر اٹھا کر دوسرے گروپ میں فارورڈ کیا مجھے نہیں کرناچاہیے تھا۔