بھارت میں قتل کیے گئے بنگلادیش کے رکن اسمبلی کی لاش کے حوالے سے خوفناک تفصیلات سامنے آگئیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ بنگلادیشی رکن اسمبلی انور العظیم کو بھارتی شہر کولکتہ میں قتل کیا گیا جس کے بعد لاش کے ٹکڑے کر کے پلاسٹک بیگز میں انہیں مختلف جگہوں پر پھینکا گیا۔
بھارتی تفتیش کاروں کے مطابق انور العظیم 13 مئی سے لاپتا تھے، قتل کی واردات میں شامل ایک بنگلادیشی شخص کو گرفتار کیا ہے جو کہ غیر قانونی طریقے سے بھارت میں رہ رہا تھا۔
بھارتی تفتیش کاروں کے مطابق جہاد حوالدار نامی ملزم نے کولکتہ کے ایک اپارٹمنٹ میں بنگلادیشی رکن اسمبلی کے قتل اور لاش کے ٹکڑے کرنے میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گرفتار ملزم نے بتایا ہے کہ قتل کی واردات کا ماسٹر مائنڈ بنگلادیشی نژاد امریکی شہری اختر الزمان تھا جس کے حکم پر 4 دیگر بنگلادیشی شہریوں کے ساتھ مل کر نیو ٹاؤن اپارٹمنٹ میں رکن اسمبلی کو قتل کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی کی ٹیم کو اپارٹمنٹ کے اندر سے خون کے دھبے اور پلاسٹک کے کئی تھیلے بھی ملے ہیں جن کے بارے میں شبہ ہے کہ ان کو لاش کے اعضاء پھینکنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق موقع سے ملنے والے شواہد کی بنیاد پر پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ بنگلادیشی رکن پارلیمنٹ کو پہلے گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا اور پھر اس کے جسم کے کئی ٹکڑے کیے گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گرفتار ملزم نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ قتل کے بعد لاش کی کھال، گوشت اور ہڈیوں کو الگ کیا گیا تاکہ مقتول کی شناخت نہ ہوسکے، بعدازاں ان ٹکڑوں کو شہر کے مختلف مقامات پر پھینکا گیا۔
بھارتی پولیس کے مطابق مقتول بنگلادیشی سیاستدان کے جسم کے اعضاء جہاں جہاں پھینکے گئے اس حوالے سے مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش جاری ہے۔