سکھر(بیور و رپورٹ) سکھر بیراج میں سیلابی ریلے کے داخل ہونے کے بعد پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے، سکھر، گدو اور کوٹری بیراج پر پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ گدو بیراج پر آئندہ 24گھنٹے میں پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد کم ہونا شروع ہوگی جبکہ اس دوران سکھر اور کوٹری بیراج پر پانی کی سطح مزید بلند ہوگی اور اگلے 48گھنٹوں کے بعد سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں کمی آنا شروع ہوگی۔ گدو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال موجود ہے، نچلے درجے کی سیلابی صورتحال میں دیہی نشیبی علاقوں میں فی الحال خطرے کی کوئی بات نہیں کیونکہ پانی اس وقت دریائی حدود میں ہے اور محکمہ آبپاشی کے افسران ، اہلکاروں کو ہائی الرٹ کیا گیا ہے جو تمام دریائی بندوں، پشتوں کی کڑی نگرانی کررہے ہیں۔ بالائی علاقوں سے آنے والا پہلا سیلابی ریلہ آئندہ48گھنٹے میں بخیریت سکھر بیراج سے گزر جائے گا۔ انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج عبدالعزیز سومرو کے مطابق گدو بیراج پر پانی کی بالائی سطح میں گزشتہ روز کے مقابلے میں 8ہزار کیوسک کا اضافہ ہوا ہے جبکہ سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں 11ہزار کیوسک پانی کا اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح کوٹری بیراج پر بھی پانی کی سطح میں 5ہزار کیوسک کا اضافہ ہوا ہے، آئندہ 48گھنٹے میں گدوبیراج پر پانی کی سطح میں کمی جبکہ سکھر اور کوٹری بیراج پر پانی کی سطح میں اضافہ ہوگا، تاہم ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے محکمہ آبپاشی مکمل طور پر الرٹ ہے، اس وقت گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے اور اس صورتحال میں دریا کے نشیبی کچے کے علاقوں میں پانی نہیں پہنچتا اس کے باوجود محکمہ آبپاشی کسی بھی ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مکمل طور پر الرٹ ہے۔انہوں نے بتایا کہ گدو بیراج پر پانی کی بالائی سطح 3لاکھ25ہزار846کیوسک اور اخراج 2لاکھ 97ہزار928کیوسک جبکہ سکھر بیراج پر پانی کی بالائی سطح 2لاکھ23ہزار620کیوسک اور یہاں سے کوٹری بیراج کے لئے ایک لاکھ 86ہزار30کیوسک پانی چھوڑا جارہا ہے ۔ کوٹری بیراج پر پانی کی بالائی سطح 60ہزار932کیوسک جبکہ اخراج 23ہزار267کیوسک ہے۔ آئندہ 24گھنٹے میں گدو بیراج پر پانی کی سطح میں کمی آنا شروع ہوجائے گی جبکہ سکھر اور کوٹری بیراج پر پانی کی سطح بلند ہوگی لیکن 48گھنٹے بعد سکھر بیراج پر بھی پانی کی سطح میں کمی واقع ہوجائے گی۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ آبپاشی اور پولیس کی جانب سے سکھر بیراج سے نکلنے والی کینالوں کے کنارے رہائش پذیر خاندانوں کی فہرستیں مرتب کی جارہی ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ سیلابی صورتحال کے خطرے کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے ۔ بالائی علاقوں سے پہلا سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ہونے کے بعد صورتحال مکمل طو رپر کنٹرول میں ہے اور یہ سیلابی ریلہ بخیریت گذر جائے گاتاہم ممکنہ سیلابی صورتحال کے خطرے کے پیش نظر محکمہ آبپاشی مکمل طو رپر تیار ہے ۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ آبپاشی کے افسران تمام دریائی بندوں اور پشتوں کی نگرانی کررہے ہیں، سیلابی صورتحال میں ایمرجنسی ڈیوٹیاں بھی مختلف سرکاری افسران کی دریائی بندوں اور پشتوں سمیت دیگر مقامات پر بھی لگائی گئی ہیں اور ان کے فون نمبرز بھی پبلش کئے گئے ہیں تاکہ کسی بھی سیلابی صورتحال میں متعلقہ افسران سے فوری طور پر رابطہ ممکن ہوسکے، سیلابی ڈیوٹیوں پر تعینات افسران وعملے کو بھی ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اپنے اپنے علاقوں کی صورتحال کے حوالے سے محکمہ آبپاشی کے چیف انجینئرز کو با خبر رکھیں جبکہ کنٹرول روم میں موجود عملہ گدو ، کوٹری بیراج سمیت مختلف بیراجوں اور دریاؤں میں پانی کی صورتحال کی مکمل مانیٹرنگ کررہا ہے۔ ہر چھ گھنٹے بعد بالائی علاقوں سے آنے والے پانی کی پیمائش کے حوالے سے معلومات حاصل کی جاتی ہیں ۔بیراجوں پر پانی کی موجودگی ، آمد اور اخراج کے حوالے سے بھی رپورٹس مرتب کی جاتی ہیں جو بالا حکام کو فوری طو رپر فراہم کی جاتی ہیں تاکہ سیلابی صورتحال سے مکمل طور پر باخبر رہا جائے۔