• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سولر سسٹم پر ٹیکس نہیں لگ رہا نہ ہی نیٹ میٹرنگ پر پابندی، علی پرویز ملک

تصویر بشکریہ، فیس بک علی پرویز ملک
تصویر بشکریہ، فیس بک علی پرویز ملک

وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ سولر سسٹم پر ٹیکس نہیں لگارہے ہیں نہ ہی نیٹ میٹرنگ پر پابندی لگے گی۔

اسلام آباد میں نیٹ میٹرنگ اور سیاسی امور پر گفتگو میں علی پرویز ملک نے کہا کہ حکومت پاکستان متبادل انرجی کے فروغ پر یقین رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ سے متعلق کوئی پابندی نہیں لگائی گئی، سولر سسٹم پر ٹیکس لگانے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

وزیر مملکت نے مزید کہا کہ شمسی توانائی کے منصوبوں کو فروغ دیا جا رہا ہے، نیٹ میٹرنگ کے کسی معاہدے پر نظرثانی نہیں کی جا رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر توانائی اویس لغاری اس خبر کی تردید کر چکے ہیں، سولر پینلز پر کسی قسم کی ڈیوٹی یا ٹیکس لگانے کی بات نہیں کی گئی۔

علی پرویز ملک نے یہ بھی کہا کہ پالیسی میں کوئی تبدیلی ہوئی تو وزیراعظم کی مشاورت سے کی جائے گی، شمسی توانائی کے منصوبوں کی حوصلہ افزائی جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام پر وزیراعظم شہباز شریف کی پوری توجہ ہے، ہم ذمے دارانہ اور مثبت سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔

وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ عوام منفی سیاست کرنے والوں کو مسترد کرچکے ہیں، کچھ لوگ شیخ مجیب کی مثالیں دے کر پاکستان کو دولخت کرنے کی باتیں کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 سال میں مہنگائی سے عوام کی مشکلات سے آگاہ ہیں، ہمیں پتہ ہے بجلی کے ریٹ بڑھنے سے عوام کو کن مشکلات کا سامنا ہے۔

علی پرویز ملک نے کہا کہ خسارے بلند ترین سطح پر ہیں، انہیں بجٹ میں کنٹرول کریں گے، بجٹ میں غیر دستاویزی شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں نان فائلرز کے خلاف مزید کارروائیاں کریں گے، آمدن کے باوجود ٹیکس نہ دینے والوں کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے۔

وزیر مملکت خزانہ نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں نجکاری کا عمل مزید تیز کیا جائے گا، خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری تیز کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے وہ کام کرنا شروع کیے، جو 70 سال میں نہیں ہوئے، پی آئی اے کی نج کاری ن لیگ کے دور میں ہی ہو رہی ہے۔

علی پرویز ملک نے کہا کہ بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے غیر مقبول فیصلے کریں گے، صنعتوں سے بجلی کے اضافی ریٹ کا مسئلہ بجٹ میں حل ہوگا، بجلی کے تمام نقصانات صنعتوں کو منتقل نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں ابھی تک پوری سیٹیں موجود نہیں ہیں، سپریم کورٹ میں کیس چل رہا ہے، جونہی فیصلہ آیا اسپیکر قائمہ کمیٹیاں بنا دیں گے۔

قومی خبریں سے مزید