انسداد دہشتگردی عدالت نے صنم جاوید کا 4 روز کا جسمانی ریمانڈ دے دیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما صنم جاوید کو گوجرانوالہ اینٹی ٹیررازم کورٹ (اے ٹی سی) میں پیش کیا گیا تھا۔ انہیں 10 جون کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
پولیس نے صنم جاوید کے 30 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔
صنم جاوید کے وکلاء نے مقدمے سے بری کرنے کے لیے دلائل مکمل کر لیے تھے۔
دوران سماعت صنم جاوید نے بھی عدالت سے اجازت لے کر بات کی۔
صنم جاوید نے کہا کہ ہائی پروفائل میٹنگ میں سازش کی بات ہو رہی ہے، جب میٹنگ ہوئی اس وقت میں پی ٹی آئی کی نہ کارکن تھی نہ عہدیدار۔
عدالت کے اندر صنم جاوید کے وکلاء کے ویڈیو بنانے پر عدالت نے نوٹس لے کر ویڈیو بنانے والے وکلاء کی سخت سرزنش کی۔
صنم جاوید کے وکلاء نے عدالت سے معافی مانگ لی۔
بعدازاں صنم جاوید کے وکیل میاں علی اشفاق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صنم جاوید کو کل سرگودھا سےدہشتگردی کے دسویں مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔
وکیل میاں علی اشفاق نے کہا کہ جرم ثابت کرنے کے لیے تین بنیادی چیزیں ہوتی ہیں۔ مقدمے کے حقائق کیا ہیں، ثبوت اور قانونی جواز کیا بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تینوں پوائنٹ پر عدالت کو مطمئن کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے، صنم جاوید بے گناہ ہیں، ان کو مقدمہ سے ڈسچارج کیا جائے۔