سینیٹ میں اپوزیشن ارکان نے ڈیسک پر بجٹ دستاویز مار کر احتجاج کیا ہے۔
سینیٹر زرقاء سہروری نے سینیٹ میں بجٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ گریڈ 1 سے 16 تک پر آپ نے ٹیکس لگایا، کسی ایم این اے، کابینہ ارکان پر تو ٹیکس نہیں لگایا گیا، اس ملک میں گدھوں کا تماشہ لگا ہوا ہے، ہم آپ لوگوں کا گریبان پکڑیں گے، کس قسم کا ایوان ہے، منسٹر یہاں آتے نہیں، ٹیکس غریب پر لگا رہے ہیں، فائدے اشرافیہ کو مل رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ پی ایس ڈی پی کا کیا ڈرامہ ہے؟ ایس آئی ایف سی کیوں ناکام ہے؟ آپ کے ملک میں ون ونڈو آپریشن نہیں، حکومت اخراجات کم کرے، حکومت اپوزیشن کو سننے کا حوصلہ کرے، اسحاق ڈار کے پاس کیا جواز ہے کہ انہوں نے 3 عہدے لے رکھے ہیں، آپ بلیک اکانومی اور اسمگلنگ کو کیوں ختم نہیں کرتے؟ آپ ایران سے کیوں تیل نہیں خرید رہے، آپ پابندیوں سے ڈرتے ہیں۔
زرقا سہروردی کی مقررہ لمٹ سے زیادہ تقریر پر چیئرمین سینیٹ نے ان کا مائیک بند کر دیا، جس پر زرقہ سہروردی نے احتجاج کیا۔
اس موقع پر اپوزیشن ارکان نے ڈیسک پر بجٹ دستاویز مار کر احتجاج کیا۔