• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈرون کیمروں کی سول ایوی ایشن میں رجسٹریشن لازمی قرار

کولاج فوٹو: فائل
کولاج فوٹو: فائل

وزارت ہوابازی نے ڈرون کیمروں کے حوالے سے پالیسی رولز جاری کردیے جس کے تحت ڈروں کیمروں کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) میں رجسٹریشن لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

خواہشمند اداروں یا افراد کو ڈرون کےلیے سول ایوی ایشن سے رجسٹریشن کروانا ہوگی۔ رولز جاری ہونے کے 4 ماہ کے اندر ڈرون رکھنے والوں کو رجسٹر کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

ڈرون کیمرے رکھنے والوں کو سول ایوی ایشن "ریموٹ پائلٹ لائسنس" جاری کرے گی۔ وزارت ہوابازی حکام کے مطابق ڈرون کیمروں کو وزن کے حساب سے 4 کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ 

ڈرون کیمرے کے لاٸسنس کی میعاد 3 سال تک ہوگی۔ ڈرون کیمروں کی کیٹگری ایک سے چار تک ملک میں درآمد اور برآمد کی اجازت ہوگی جبکہ بارڈرز اور ممنوعہ علاقوں میں ڈرون اڑانے پر مکمل پابندی ہوگی۔

ڈرون کیمرے درآمد کےلیے وزارتِ دفاع سے کلیئرنس لازمی لینا ہوگی اور اس کے حادثات کی صورت سول ایوی ایشن کو آگاہ کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ قواعد کی خلاف ورزی پر ڈرون مالکان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

سول ایوی ایشن کے انسپکٹرز سے ڈرونز کی انسپکشن لازمی قرار دے دی گئی ہے، کلیئرنس کے بغیر ڈرون اڑائے نہیں جاسکیں گے۔

ہوائی اڈوں کی 6 کلومیٹر کی حدود میں ڈرون اڑانے پر پابندی ہوگی۔ ڈرونز کے حوالے سے حکومتی سطح پر کوآرڈینیشن کمیٹی ہوگی۔

کوآرڈینیشن کمیٹی کے سربراہ سیکریٹری داخلہ ہونگے۔ ڈی جی سول ایوی ایشن، ڈی جی ایئر پورٹس اتھارٹی سمیت دیگر اداروں کے سربراہ ممبر کے طور شامل ہوں گے۔ پالیسی رولز میں ترمیم یا تبدیلی کےلیے وزیراعظم سے منظوری لینا ہوگی۔

قومی خبریں سے مزید