کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاکستان سمیت دنیا بھرمیں مہاجرین کا عالمی دن آج منایاجائے گا،اس دن کو منانے کا مقصد اپنے وطن کو ترک کرنے وا لوں کے مسائل کو اجاگر کرنا ان کی پریشانیوں کا ازالہ کرنا اور ہجرت کی صورت میں ان کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہے،مہاجرین کی عالمی آبادی دو کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے، مجموعی طور پر 60فیصد مہاجرین افغانی،شامی اور فلسطینی ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق80فیصد مہاجرین کا بوجھ غریب ممالک برداشت کرنے پر مجبور ہیں پاکستان میں سب سے بڑی تعداد افغان پناہ گزینوں کی ہے جن کی تعداد30 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جو دنیا کے کسی بھی دوسرے خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیں اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر)نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ جہاں80 فیصد مہاجرین کا بوجھ ترقی پذیر اور غریب ممالک برداشت کررہے ہیں تو وہیں دوسری جانب کئی ترقی یافتہ ممالک مہاجرین کے بارے میں ذمہ داریاں پوری کرنے کے حوالے سے غور کررہے ہیں عالمی ادارہ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان ترک وطن کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جبکہ شدید خانہ جنگی اور سیاسی عدم استحکام کے باعث ترک وطن کرنے والوں میں شام دوسرے سربیا تیسرے چین چوتھے اور پاکستان پانچویں نمبر پر ہے دنیا میں جن ممالک میں مہاجرین آباد ہیں وہاں کی حقیقی آبادی کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ان ممالک میں معاشی مسائل سمیت دیگر مسائل جنم لے رہے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ دنیا بھر میں آباد مہاجرین کی ان کے ممالک میں بحفاظت اور باعزت طور پر آباد کاری کا عمل یقینی بنایا جائےایک رپورٹ کے مطابق پاکستان نے سب سے زیادہ ماجرین کو پناہ دی ہے اسی طرح ترکی اور لبنان بھی سرفہرست ہیں مہاجرین کی عالمی آبادی دو کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ مجموعی طور پر 60فیصد مہاجرین افغانی،شامی،برمیاور فلسطینی ہیں۔