• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روانڈا ڈی پورٹیشن اسکیم کا خاتمہ، غیر قانونی تارکین کے اضافے کا سبب بنے گا، جیمز کلیوری

مانچسٹر(نمائندہ جنگ)لیبر پارٹی کی طرف سے تارکین وطن کیلئے ملک بدری ختم کرنے کے اعلان پر سیکرٹری داخلہ جیمز کلیوری نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ روانڈا ڈی پورٹیشن سکیم کا خاتمہ غیر قانونی مہاجرین کی تعداد میں ریکارڈ اضافے کا سبب بنے گا جس کی وجہ سے اوسطاًاخراجات میں بھی بے تحاشا اضافہ ہو سکتا ہے۔ ڈیٹرنٹ اسکیم کو ہٹانے سے پناہ کے متلاشیوں کی تعداد صرف ہوٹلز میں تقریبا 1لاکھ85ہزار سے تجاوز کر سکتی ہے جن کی دیکھ بھال کی لاگت 32ملین یومیہ پڑے گی سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ لیبر کے پاس چینل کراسنگ کو روکنے کا کوئی قابل اعتبار منصوبہ نہیں ابھی ہم صرف اتنا جانتے ہیں کہ کیئر سٹارمر بارش کیلئے دعا کریں تاکہ کشتیاں رک جائیں ، لیبر کے اعلان کے مطابق غیر قانونی مہاجرین کیلئے کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہوگی جس کا مطلب ہے کہ اسمگلروں کیلئے کاروباری ماڈل ابھی بھی قابل عمل رہے گا اورکشتیاں دھڑا دھڑ انگلش چینل عبور کریں گی۔ کیلیس میں ہزاروں لوگ لیبر حکومت کے برسر اقتدار آنے کے منتظر ہیں تاکہ وہ چینل کراسنگ کر سکیں مگر ہم اس امر کی کسی صورت ترغیب نہیں دے سکتے دوسری طرف لیبر نے اس دعوے کو بری طرح مسترد کرتے ہوئے اسے ایک مضحکہ خیز جھوٹ قرار دیا ہے۔ لیبر کے ترجمان نے کہا کہ حکومت پناہ کے نظام پر مکمل طور پر کنٹرول کھو چکی ہے لیکن ٹوری کے عہدیداروں نے غیر قانونی مائیگریشن ایکٹ کیلئے تیار کردہ ایک سرکاری اثر اندازی کا حوالہ دیا جس میں پتا چلا ہے کہ پناہ کے متلاشیوں کی رہائش کی لاگت 2026تک 11.6 بلین پاؤنڈ تک پہنچ جائے گی جب تک کہ کوئی رکاوٹ متعارف نہیں کرائی جاتی یہ سلسلہ برقرار رہے گا سر کیئر نے لیبر حکومت کے پہلے دن تارکین وطن کو روانڈا بھیجنے کی رشی سوناک کی پالیسی کو منسوخ کرنے کا وعدہ کیا ہے اس اقدام سے مہاجرین کی کونسل کے اندازے کے مطابق تقریباً60ہزار افراد کو ملک بدری کے لیے مختص کیے جانے والوں کو پناہ دی جائے گی۔شیڈو منسٹر نے تصدیق کی کہ پہلے ہفتے میں لیبر کی توجہ چھوٹی کشتیوں پر ہوگی۔

یورپ سے سے مزید