گھوٹکی میں ساوند اور سندرانی قبیلے کے درمیان چلنے والا تنازع دو سال بعد جرگے کے ذریعے حل ہوگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تنازع کا حل خانگڑھ کے گوہر پیلس میں ایم این اے علی گوہر مہر اور خورشید شاہ کے ذریعےجرگے میں ہوا، ساوند اور سندرانی قبیلے پر 6 کروڑ 36 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا۔
جرگہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ساوند برادری کے 13 افراد کے قتل پر سندرانی قبیلے پر 3 کروڑ 21 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا، سندرانی برادری کے 11 افراد کے قتل پر ساوند برادری پر 3 کروڑ 15 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پروفیسر اجمل ساوند اور ایڈووکیٹ نور الہٰی سندرانی کے قتل پر ایک ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کے پروفیسر اجمل ساوند کو اسی قبائلی دشمنی میں قتل کردیا گیا تھا۔
پروفیسر اجمل ساوند اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں مہارت رکھتے تھے، انہوں نے فرانس سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی۔