• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک کو معاشی مشکلات سے نجات دلانے کیلئے حکومتی سطح پر ہر ممکن کفایت شعاری ناگزیر ہے تاہم وفاقی بجٹ میں عام شہریوں پر ٹیکسوں کے بوجھ میں ناقابل برداشت اضافہ تو کردیا گیا لیکن کفایت شعاری کے اقدامات کے حوالے سے کوئی نمایاں پیش رفت نظر نہیں آئی۔ اس تناظر میں کابینہ ڈویژن کی جانب سے سر کاری افسروں کے استفسارات پر کی گئی یہ وضاحت یقینا مثبت اقدام ہے کہ کابینہ کے فیصلے کے مطابق تمام وفاقی وزیروں، مشیروں اور سر کاری افسروں کو صرف اکانومی کلاس میں سفر کی اجا زت ہے۔ کابینہ ڈویژن کی جانب سے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام وزراء‘ وزرائے مملکت‘ مشیر‘ معاونین خصوصی اور گریڈ 22 کے افسر بیرون ملک صرف اکا نومی کلاس میں سفر کریں گے۔اس حکم کا اطلاق وزارتوں کے ملحقہ محکموں‘ کارپویشنوں‘ خود مختار اور نیم خود مختار اداروں پر بھی ہو گا۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے وفاقی وزراء اور سرکاری افسران کیلئے بیرون ملک سفری پالیسی تقریباً چار ماہ پہلے مارچ کے وسط میںجاری کی تھی۔ اسکے تحت بیرون ملک سفر کی اجازت کفایت شعاری کمیٹی سے لینا لازمی قرار دیا گیا تھا۔ سرکاری افسروں کے بیرون ملک دوروں میں فائیو اسٹار ہوٹلوں میں قیام اور معاون اسٹاف کے بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ طے کیا گیا تھا کہ وفاقی وزیر، وزیر مملکت، مشیر اور معاونین کسی خاص ضرورت کے علاوہ سال میں بیرون ملک کے صرف تین دورے کرنے کے مجاز ہوں گے جبکہ عالمی مالیاتی اداروں کے دورے کیلئے تمام ڈویژنوں کو اکنامک افیئرز ڈویژن سے این او سی لینے کا پابند گیا تھا۔ یہ پالیسی سرکاری اخراجات میں یقینا کفایت کا سبب بن سکتی ہے لہٰذا ضروری ہے کہ اس پر مکمل عمل درآمد کیا جائے جبکہ اعلیٰ حکام کو بیرون ملک علاج معالجے کی سہولت بھی صرف اسی وقت دی جانی چاہیے جب ملک میں علاج ممکن نہ ہو۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین