بھارت کی ریاست اتر پردیش میں دلت برادری سے نفرت کا ایک اور گھناؤنا واقعہ پیش آیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے 3 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے جنہوں نے دلت برادری کے 15 سالہ لڑکے کو پیشاب پینے پر مجبور کیا۔
بھارتی پولیس کے مطابق 15 سالہ لڑکا منگل کی رات کو کام سے واپسی پر اپنے گھر جارہا تھا جسے تینوں افراد نے نشے کی حالت میں روکا، ایک شخص نے شراب کی بوتل میں پیشاب کیا جبکہ دیگر دو لڑکوں نے دلت برادری کے نوجوان کے منہ میں زبردستی وہ بوتل ڈال دی۔
بھارتی پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکا تقریبات میں آڈیو سسٹم نصب کرنے کا کام کرتا ہے، ملزمان مبینہ طور پر اپنے گھر میں ہونے والی تقریب میں آڈیو سسٹم سے متعلق زیادہ پیسے وصول کرنے پر غصے میں تھے۔
بھارتی پولیس کے مطابق تینوں ملزمان نے نوجوان کے ساتھ بدتمیزی کی اور سارے واقعے کی ویڈیو بھی بنائی، لڑکے نے گھر پہنچ کر سارا واقعہ اپنے بڑے بھائی کو بتایا جس کے بعد ان لوگوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔
پولیس نے عینی شاہدین کے بیانات اور سوشل میڈیا کی ویڈیوز کی مدد سے تینوں ملزمان کو گرفتار کیا۔
واضح رہے کہ بھارت میں دلت برادری کے افراد کو کمتر سمجھا جاتا ہے۔