• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم کیو ایم کے بانی کو برطانوی اپیل کورٹ سے ریلیف مل گیا

لندن ( مرتضیٰ علی شاہ) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کو ایک بہت بڑا ریلیف دیتے ہوئے، برطانیہ کی اپیل کورٹ کے تین ججوں نے ایک سال قبل سنائے گئے فیصلے کے خلاف الطاف حسین کی اپیل منظور کر لی ہے۔ کمپنیوں کے جج کلائیو جونز نےسید امین الحق اور خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایم کیو ایم کے پاکستانی دھڑے کے حق میں، مسٹر حسین کو لندن میں تقریباً 10 ملین پاؤنڈ کی چھ جائیدادوں سے محروم کر دیاتھا۔ الطاف حسین نے سنگل جج کے فیصلے کے خلاف اپیل کورٹ میں استدعاکرتے ہوئے کہا تھا کہ جج بنیادی حقائق پر غور کرنے میں ناکام رہے کہ کس طرح کراچی میں ان کی پارٹی کو ڈاکٹر فاروق ستار اور ایم کیو ایم کے دیگر رہنماؤں نے ہائی جیک کیا جنہوں نے الطاف کو واپس نہیں آنے دیا۔ ایم کیو ایم نے اپنی 22 اگست 2016 کی تقریر اور پھر ڈاکٹر فاروق ستار اور سینٹرل کوآرڈینیشن کمیٹی ( سی سی سی) کو رضاکارانہ طور پر اختیارات سے دستبردار کر دیا۔ آئی سی سی کے جج کلائیو جونز نے قرار دیا تھا کہ ایم کیو ایم کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر سید امین الحق ٹرسٹ کی جائیدادوں کا دعویٰ لانے میں حق بجانب ہیں کہ حقیقی اور جائز ایم کیو ایم پاکستان میں مقیم تھی اور اس لیے لندن کی چھ جائیدادوں سے مستفید ہوئی۔کورٹ آف اپیل کے ججوں لارڈ جسٹس آرنلڈ، لارڈ جسٹس موئلان اور لارڈ جسٹس نوگی نے ہائی کورٹ کے جج کلائیو جونز کے 13 مارچ 2023 کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ایم کیو ایم پی ایم کیو ایم ہے اور الطاف حسین اور ان کے حامیوں کے پاس بطور ٹرسٹیز چیلنج کرنے کے لیے درست دفاع نہیں ہے۔
اہم خبریں سے مزید