• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریفائنریوں کی اپ گریڈیشن پالیسی پر عمل درآمد میں ناکامی

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) ریفائنریوں کی اپ گریڈیشن پالیسی پر عمل درآمد میں ناکامی، پاکستان کو اب تک اپنی معیشت میں ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقامی ریفائنریوں کی اپ گریڈیشن کے لیے ترمیم شدہ براؤن فیلڈ ریفائنری پالیسی2023پر عمل درآمد میں ناکامی کی وجہ سے پاکستان نے ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر کے موقع کے نقصان (opportunity loss) کو برداشت کیا ہے۔ وزارت توانائی کے ایک سینئر عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ اگر اس پر ایک سال پہلے عمل درآمد کر دیا جاتا تو یورو 5 تفصیلات کے ساتھ پٹرول اور ڈیزل کی اضافی پیداوار سے تیل کے درآمدی بل میں کمی کی صورت میں ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر کی بچت ہوتی۔ اس طرح ملک نے اپنی معیشت کو ڈیڑھ ارب ڈالر تک کا نقصان برداشت کیا ہے جسے معیشت کی بچت میں تبدیل کیا جا سکتا تھا۔ عہدیدار نے کہا کہ اب مقامی ریفائنریز پالیسی کی اپ گریڈیشن کی صورت میں ٹیکس حکام نے مالی سال 25 کے فنانس بل میں پیٹرول (ایم ایس)، ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ کو فنانس بل میں متعارف کرایا ہے جو 1.6 ارب ڈالر کے مراعاتی پیکج کو بے اثر کر دے گا جس میں حکومت 7 سالوں میں توسیع کرے گی۔
اہم خبریں سے مزید