آخری مرتبہ لندن اولمپکس 2012ء میں شرکت کرنے والی پاکستان ہاکی ٹیم کے رکن ریحان بٹ کا کہنا ہے کہ اولمپکس میں کوالیفائی نہ کرنے پر اب افسوس کرنا بھی چھوڑ دیا ہے، غلطیوں سے سیکھنا چاہیے لیکن ہم غلطیوں کو دہراتے رہے ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان ریحان بٹ نے کہا کہ جب پہلی مرتبہ ہم اولمپکس سے باہر ہوئے تو ہمیں کام کرنا چاہیے تھا لیکن کام کے بجائے ہم لڑائیوں میں مصروف رہے کہ کون سیکریٹری ہو گا کون صدر اور اولمپکس میں واپسی کے لیے ہم نے کبھی کوئی پلان نہیں بنایا۔
ریحان بٹ کا کہنا ہے کہ یہ سب کہتے ہیں کہ اولمپک میں گولڈ میڈل جیتنا ہے، پہلے کوالیفائی تو کر لیں، اس کے بعد جیتنے کی باتیں بھی کر لیں، دو ماہ پہلے ایشیا کپ اور ایشین چیمپئنز ٹرافی کو ٹارگٹ بنا لیتے ہیں، ایسے نہیں ہوتا لمبی پلاننگ کرنا پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2 ماہ نہیں مجھے 2 سال کا ٹارگٹ دیں، میں ہاکی ٹھیک کر دوں گا، اگر میں ہاکی ٹھیک نہ کر سکا تو ہاکی سے اپنا تعلق ختم کر دوں گا۔
سابق کپتان کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے اولمپکس میں کوالیفائی نہ کرنا ایک معمولی سے بات ہو گئی ہے، حالات ایسے ہی رہے تو 2028ء کیا اولمپکس 2032ء میں کوالیفائی نہیں کر سکتے۔