• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محمود اسلم بیٹی اور والدین کو یاد کرکے پھوٹ پھوٹ کے رو پڑے


پاکستانی سینئر اداکار محمود اسلم اپنی پہلی بیٹی اور والدین کے انتقال کا لمحہ یاد کرکے شو کے دوران پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ سینیئر اداکار نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف امور پر دلچسپ گفتگو کی۔

دوران پروگرام میزبان نے ان سے ان کی زندگی کے غمگین لمحے کے حوالے سے سوال کیا۔

میزبان کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ صرف 24 یا 25 برس کے تھے، اس وقت ان کے ہاں پہلی بیٹی کی پیدائش ہوئی، جو قبل از وقت پیدا ہوئی تھی، جس وجہ سے ان کی جان نہ بچ سکی۔

انہوں نے بتایا کہ جب ہسپتال انتظامیہ نے انہیں اپنی نوزائیدہ بیٹی کی لاش کفن میں لپٹی ہوئی دی تو انہیں لگا جیسے وہ اس دنیا میں تنہا رہ گئے ہوں، یہ بتاتے ہوئے وہ آبدیدہ ہوگئے اور پھر انہوں نے اپنی والدہ اور پھر والد کے انتقال کا قصہ بھی سنایا، جس کے بعد وہ انہیں یاد کر کے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے گھر میں سب سے چھوٹے ہیں، اس لیے ان کی والدہ ان سے بہت محبت کرتی تھیں، کام کے سلسلے میں اکثر والدین کو وقت نہیں دے پاتے تھے۔ ان کی والدہ ان کے گھر واپس آنے تک جاگتی رہتی تھیں۔

اداکار نے بتایا کہ والدہ اکثر شکوہ کرتی تھیں کہ کسی دن میرا چہرہ دیکھے بغیر ہی مر جائیں گی۔ ایک رات ان کی طبیعت خراب ہوگئی اور پورا خاندان ان کے پاس جمع تھا، لیکن ان کی آنکھیں میرے انتظار میں دروازے پر ٹکی ہوئی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ جیسےہی وہ کمرے میں داخل ہوئے تو بیمار والدہ نے انہیں گلے لگایا، اس وقت یوں محسوس ہوا جیسے ان کا دل کسی نے نکال دیا ہو۔ والدہ کی شفقت اور محبت پر بات کرتے ہوئے اداکار پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے اور بتایا کہ ان سے آج تک والدہ کا پیار نہیں بھلایا جاتا۔

انہوں نے والد کے انتقال کا قصہ بھی سنایا اور بتایا کہ ان کے والد کے آخری ایام اسپتال میں گزرے اور وہ ہر روز والد کے پاس جاکر آیت الکرسی پڑھ پر ان پر پھونکتے تھے لیکن ایک رات وہ ایسا کرنا بھول گئے اور اسی رات ان کا انتقال ہوگیا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید