آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری کیلئے پیش رفت ہوئی ہے، پاکستان کیلئے 37 ماہ پر محیط 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی حتمی منظوری دی جائیگی۔
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ رول اوور تین سال کیلئے ہوگا لیکن ہر سال نئے سرے سے کیا جائے گا۔ چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے قرض کی مدت میں توسیع کی یقین دہانیاں حاصل کرلیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ چین، سعودی عرب اور یو اے ای کی یقین دہانی سے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا گیا ہے، رواں سال دوست ممالک کو 12 ارب ڈالر کے دو طرفہ قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ چین، سعودی عرب اور یو اے ای نے قرض کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی یقین دہانی کرائی۔ پاکستان کے ذمہ سعودی عرب کا 5 ارب اور چین کا 4 ارب ڈالر قرض واجب الادا ہے۔
وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے متحدہ عرب امارات کو بھی 3 ارب ڈالر قرض واپس کرنا ہے، پاکستان 3 سال میں تین سے 5 ارب ڈالر تک کے فنانسنگ گیپ کو پورا کرنے کیلئے بھی پُرعزم ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان نے چین سے پاور پلانٹس کے لیے بھی قرض میں ریلیف کی درخواست کی ہے،آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں متوقع ہے۔