ستمبر 2021 میں تحریک انصاف کی حکومت کے ڈپارٹمنٹل اسپورٹس کے خاتمے کے فیصلے کو ارشد ندیم نے کھیلوں کےلیے نقصان دہ قرار دیا تھا۔
ارشد ندیم نے 2021 میں ڈپارٹمنٹل اسپورٹس کے خاتمے پر اُس وقت کے وزیر اعظم سے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل بھی کی تھی۔
جیو نیوز کے ساتھ انٹرویو میں ارشد ندیم نے کہا تھا کہ ڈپارٹمنٹل اسپورٹس کے خاتمے سے ملک میں اسپورٹس ختم ہوجائے گا۔ بہت نقصان ہوگا، کھلاڑی کو روزگار ملتا ہے تو وہ مقابلوں پر فوکس کرتا ہے، آگے بڑھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2015 سے 2021 تک جو بھی میڈل حاصل کیے وہ ڈپارٹمنٹ کی مہربانی سے حاصل کیے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈپارٹمنٹل اسپورٹس کی بحالی کا نوٹیفکیشن پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے دورِ حکومت میں اکتوبر 2022 میں جاری کیا گیا تھا۔